موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے میڈیا اورریاستی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، صوبائی وزیررمیشں سنگھ اروڑہ

113

لاہور۔15اکتوبر (اے پی پی):صوبائی وزیربرائے انسانی حقوق و اقلیتی امور سرداررمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے میڈیااورریاستی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ سوشل ورک اور صغری بیگم سنٹر آف ایجوکیشن پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام آگاہی کے اشتراک سے پائیدار سماجی طرز عمل، موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا کے موضوع پرالرازی ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پروائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی،ڈین فیکلٹی آف بیہوریل اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر ارم خالد، چیئرپرسن شعبہ سوشل ورک پروفیسر ڈاکٹر عظمی عاشق، چیف ایگزیکٹیو آفیسر آگاہی مبارک علی سرور،ڈبلیو ڈبلیو ایف سے مس فاطمہ، ڈاکٹر سونیا عمر، معروف کالم نگار سلمان عابد،فیکلٹی ممبران اور طلبا وطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ صوبائی وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بہترین موضوع پر منعقدہ تقریب پر منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر وشنی ڈالی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ پاکستان میں خوراک کی کمی نہیں لیکن متوازن خوراک کی ترسیل اور ہر شخص تک اس کی دستیابی کودیکھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 40 فیصد پھل ضائع ہو جاتا ہے اورہم پینے والا پانی بھی بے تحاشہ ضائع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈرپ اریگیشن کی بجائے فلڈ اریگیشن کا طریقہ زراعت کیلئے مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوار میں پاکستان پانچواں بڑا ملک ہے تاہم ہمیں خالص دودھ تک میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں کاسامنا ہے، ہمیں آئندہ نسلوں کو اپنے سے بہتر ماحول فراہم کرنا ہوگا۔سی ای او آگاہی مبارک علی سرور نے پائیدار طریقوں کو فروغ دینے میں اپنی تنظیم کی نمایاں کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صحت مند ماحول کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ڈاکٹر سونیا عمر نے تمام سٹیک ہولڈرز کا شکریہ اداکیااور معاشرے میں دیرپا مثبت تبدیلی پیدا کرنے کے لیے اکیڈیمیا اور ترقیاتی شعبے کے درمیان مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔