موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مربوط عالمی تعاون ناگزیرہے، وزیر خزانہ محمداورنگزیب کی کلائمیٹ ولنریبل فورم-وی 20 کے وفدسے ملاقات میں گفتگو

81

اسلام آباد۔3فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مربوط عالمی تعاون ناگزیرہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں اورآفات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کررہاہے۔وزیر خزانہ نے یہ بات پیرکویہاں موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہونے والے ممالک کے وزرائے خزانہ کے اتحاد کلائمیٹ ولنریبل فورم (سی وی ایف)-وی 20 کے وفدسے ملاقات میں کہی۔

سی وی ایف-وی 20 کی مینیجنگ ڈائریکٹر سارہ جین احمد وفد کی قیادت کررہی تھی۔ ملاقات کے دوران موسمیاتی خطرات میں کمی، موسمیاتی فنانسنگ، زرعی انشورنس اور شہری علاقوں میں سیلاب سے تحفظ کے امورپر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وفد نے پاکستان میں کیے گئے اقدامات جن میں کاربن مارکیٹ پالیسی کا آغاز اورکوپ 29 میں نیٹ زیرو تک مربوط رسائی کے پینل کا قیام شامل ہے پر روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ، پیرس سے ہم آہنگ کاربن مارکیٹوں کے ذریعے ترقیاتی فنانسنگ کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خزانہ نے پاکستان کو درپیش موسمیاتی وماحولیاتی چیلنجز اورموسمیاتی تخفیف و آفات کی تیاری کی حکمت عملیوں کے ذریعے مزاحمت ولچک پیدا کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) اور عالمی بینک جیسے بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے متعدد مالی معاونت کے ذرائع تلاش کیے ہیں تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔وزیر خزانہ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وی 20، گروپ سات کے رکن ممالک اور گلوبل شیلڈ کے تحت دیگر ممالک کاساتھ مل کر کام کرنا موسمیاتی اور آفات سے متعلقہ خطرات کے خلاف پیشگی تحفظ کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے فنڈنگ کے منصوبوں اور صلاحیت سازی کی کوششوں میں بہتر ہم آہنگی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وزیر خزانہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے پاکستان کے سماجی و اقتصادی شعبوں، خاص طور پر زراعت، پانی، توانائی، صحت اورتعلیم کوآفات سے محفوظ بنانے کے حوالہ سے عزم کااعادہ کیا اورکہاکہ پاکستان اس مقصد کے حصول کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔سی وی ایف-وی 20 کے وفد میں ریجنل ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیا حمزہ ہارون، کنٹری پلیٹ فارمز کی ڈائریکٹرعبینہ تاکیواہ آسامواہ-اوکیری، ریسرچ اینالسٹ مارزیو کولانتونی اور پاکستان میں خصوصی اقدامات کی سربراہ امیرہ عدیل شامل تھی۔

وفد نے وزارت خزانہ اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے سینئر حکام کے ساتھ بامقصد مذاکرات کیے جس سے عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف پاکستان کے کردار کو مزید مضبوط کیا گیا۔ فریقین نے اس بات سے اتفاق کیاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور متاثرہ آبادی کو محفوظ بنانے کے لیے مربوطاور کثیر الجہتی کوششیں ناگزیر ہیں۔