موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کرہ ارض کے قیمتی قدرتی وسائل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، رومینہ خورشید عالم

141
Rumina Khurshid Alam
Rumina Khurshid Alam

اسلام آباد۔11دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کرہ ارض کے قیمتی قدرتی وسائل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ بدھ کو یہاں انٹرنیشنل مائونٹین ڈے کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے زندگی کو برقرار رکھنے میں پہاڑوں کے اہم کردار اور آب و ہوا کی رکاوٹوں سے پیدا ہونے والے بڑھتے ہوئے خطرات پر روشنی ڈالی۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پہاڑ قدیم گلیشیئرز سے جڑے ہوئے ہیں، زندگی کا سب سے اہم ذریعہ پانی اب خطرے کی زد میں ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی ان کے قدرتی راستے میں خلل ڈالتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلیشیئرز میں خطرناک حد تک کمی ہورہی ہے، ہمارے پہاڑی سلسلوں میں سینکڑوں گلیشیئر پہلے ہی اپنی جگہ سے سرک چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ خلل نہ صرف ماحولیاتی نظام بلکہ ان کمیونٹیز کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے جو ان قدرتی وسائل پر منحصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن کی وزارت اس سال کے بین الاقوامی پہاڑی دن کے تھیم کے ساتھ پوری طرح سے مستعد ہے جو جدت، موافقت اور نوجوانوں کی فعالیت کے ذریعے پائیدار مستقبل کے لیے پہاڑوں کے مسائل کو حل کرنے پر مرکوز ہے۔

وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ ہمارے پہاڑی علاقے خاص طور پر خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے شدید متاثر ہوئے ہیں، آب و ہوا سے پیدا ہونے والی آفات نے گھروں، بنیادی ڈھانچے اور ماحولیاتی نظام کو تباہ کردیا ہے، ان چیلنجز کے باوجود ہم ان متاثرہ علاقوں میں موسمیاتی موافقت کی حکمت عملیوں کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔ رومینہ خورشید عالم نے ان خطوں کی حفاظت کے لیے جاری اقدامات کا ذکر کیا جن میں ایڈوانس ارلی وارننگ سسٹمز کی تنصیب، مقامی طریقوں کی حمایت اور ماحولیاتی نظام پر مبنی طریقوں کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان قدرتی خزانوں اور ان پر انحصار کرنے والے لوگوں کی حفاظت کے لیے ہمارا عزم اٹل ہے، ہم باہم ملکر پاکستان کے پہاڑوں کے لیے ایک پائیدار اور آب و ہوا سے محفوظ مستقبل کے لیے کوشاں ہیں۔

اس موقع پر وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سیکرٹری عائشہ حمیرا موریانی نے مقامی وسائل کو بروئے کار لانے اور مقامی کمیونٹیز کو شامل کرکے ماحول دوست سیاحت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ماحولیاتی نظام کی حفاظت حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھنے اور مقامی کمیونٹیز کے ذریعہ معاش کو سہارا دینے کے لیے بہت ضروری ہے۔ تقریب میں سرکاری حکام، مختلف بین الاقوامی ترقیاتی تنظیموں بشمول یو این ڈی پی اور اٹلی کے نمائندوں نے شرکت کی۔