فیصل آباد۔ 28 دسمبر (اے پی پی):موسم سرما کے دوران ٹماٹر، کھیرے، چپن کدواور مٹر کی فصل پر روئیں دار پھپھوند کے حملہ کے خدشہ کے پیش نظر کاشتکاروں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ چونکہ مذکورہ حملہ سے پتوں کی نچلی سطح پر نمدار دھبے تیزی سے بڑھنے کے باعث پتے مرجھا کر سوکھ جاتے ہیں اور فصل کو بھی شدید نقصان پہنچتاہے لہٰذا کاشتکار اس ضمن میں کسی کوتاہی کامظاہرہ نہ کریں اور ماہرین زراعت کی مشاورت کے مطابق تدارکی اقدامات یقینی بنائیں۔
شعبہ امراض نباتات ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے ماہرین نے بتایا کہ سردیوں میں کاشتہ سبزیوں ٹماٹر، کھیرا، چپن کدو اور مٹرپرروئیں دار پھپھوند کا حملہ ہوتا ہے جس سے پتوں کی نچلی سطح پر نمدار دھبے تیزی سے بڑھتے اور پتے مرجھا کر سوکھ جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ 15سے20 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور 80فیصد سے زیادہ نمی یا ابرآلو د موسم میں اس بیماری کا حملہ تیزی سے ہوتا ہے جس سے پودے اور پھل بھی گل سڑ جاتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ سفوفی پھپھوندبھی کھیرا، چپن کدو اور مٹر پر حملہ آور ہو کر ان کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے جبکہ اس بیماری کے حملہ کی صورت میں ان فصلوں کے نچلے پتوں پر گول سفید دھبے نمودار اور آہستہ آہستہ یہ دھبے تنوں اور پتوں کی بالائی سطح پر بھی ظاہر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ان دھبوں میں سفید پھپھوند پیدا ہوتی ہے جو جم اور متاثرہ بھورے پتے مرجھا کر مرجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ سفید پھپھوند پھلوں پر بھی حملہ آور ہوتی ہے جس سے پھلوں کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور ذائقہ خراب ہوجاتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ پچھیتا جھلساؤ کی بیماری سے ٹماٹر پھول گوبھی، سرخ مرچ اور شملہ مرچ متاثر ہوتی ہیں جس سے پتوں، تنے، پھلوں اور ڈنڈیوں پر نمدار بھورے اور ارغوانی دھبے پیدا ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ پتوں کے زیر یں سطح پر پھپھوند کا مواد پیداہوتا ہے اور زیادہ نمی کے دوران یہ بیماری وباکی شکل اختیار کرلیتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار ان بیماریوں کے تدارک کے لیے بیج کو مناسب پھپھوند کش زہر لگالیں اور حفاظتی پھپھوند کش زہر پانی میں ملا کر دس دن کے وقفہ سے سپرے کریں نیز برداشت کے بعد فصلات کے بچے کھچے حصوں کو جلادیں تاکہ پھپھوند دیگر پودوں کو نقصان نہ پہنچا سکے۔