مولانا فضل الرحمان عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف ڈنڈا اٹھانے اور قانون کی خلاف ورزی پر اکسا رہے ہیں، قانونی کارروائی کی تو انہیں چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کی نجی ٹی وی سےگفتگو

111

اسلام آباد۔29نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف ڈنڈا اٹھانے اور قانون کی خلاف ورزی پر اکسا رہے ہیں، جب کوئی ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی بات کرے گا تو حکومت کے پاس تمام آپشنز موجود ہیں، قانونی کارروائی کی تو انہیں چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی، اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد ہے، مولانا فضل الرحمان ریاست کے ساتھ متصادم ہونے جبکہ شہباز شریف مکالمے کی بات کر رہے ہیں، حکومت احتساب کے علاوہ ملک کو درپیش مسائل پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے، عوام نے تحریک انصاف کی حکومت کو بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب کا مینڈیٹ دیا ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اپوزیشن رہنما ذہنی طور پر مائوف ہو چکے ہیں، عوام نے اپوزیشن کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے، پی ڈی ایم بدعنوان لوگوں کا اکٹھ ہے جو کرپشن بچانے اور ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کیلئے جمہوریت کے پیچھے چھپ رہے ہیں، تحریک انصاف عوام کے ووٹوں کے ساتھ جمہوری طریقے کے ساتھ اقتدار میں آئی ہے اور کوئی بھی حکومت کو غیرآئینی طریقے سے نہیں ہٹا سکتا۔ اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ وہ احتساب کے سوا ہر ایشو پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، ہمیں ان کے ساتھ بات چیت کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن پہلے یہ لوگ خود کوئی متفقہ فیصلہ تو کر لیں، ایک طرف مذاکرات اور دوسری جانب عوام کو اداروں کے خلاف ڈنڈا اکسانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ جمہوریت میں مذاکرات ہونے چاہییں اور ہوتے رہتے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ جب بھی بات چیت کا سلسلہ بڑھا تو یہ لوگ گھوم پھر کر اپنے بدعنوان قائدین کے خلاف احتساب کے عمل کو روکنے کی بات کرتے ہیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) قانون سازی پر بھی اپوزیشن نے ذاتی مفاد کو ترجیح دی، احتساب تحریک انصاف کا بنیادی نعرہ ہے اور عوام نے بھی بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب کیلئے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے اس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹ سکتے اسلئے یہاں پر آ کر مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو جلسے جلوس کرنے کا جمہوری حق حاصل ہے، ہم نے بھی ماضی میں احتجاج کیا تھا لیکن کورونا وبا کے باعث پاکستان اس وقت عام حالات میں نہیں ہے، پشاور جلسہ کے بعد وائرس کا پھیلائوشدت اختیار کر گیا ہے اور موجودہ صورتحال میں جلسے کرنا بالکل غلط ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اسلئے ہم بارہا اپوزیشن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ عوام کی خاطر جلسے جلوس تھوڑے عرصے کیلئے موخر کر دیں، اپوزیشن کا رویہ انتہائی غیرذمہ دارانہ ہے، انہوں نے ملتان کو میدان جنگ بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنما پہلے ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دے رہے تھے اور اب یہ لوگ اداروں کے خلاف اعلان جنگ کر رہے ہیں جو کہ ایک ریاست میں متوازی حکومت بنانے کے مترادف ہے، حکومت ملک میں انتشار نہیں چاہتی تاہم عوام کو اداروں کے خلاف تشدد کیلئے اکسانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا پورا حق رکھتی ہے، قانون حرکت میں آیا تو انہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ شبلی فراز نے کہا کہ حکومت وبا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور این سی او سی میں متفقہ طور پر فیصلے کئے جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے اپوزیشن کے جلسے ملک میں وبا کے پھیلائو کا سبب بن رہے ہیں، موجودہ صورتحال میں اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مل کر وبا کا مقابلہ کرنا چاہیے لیکن یہ لوگ وبا کو سنجیدہ نہیں لے رہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے کورونا کے حوالے سے اجلاس بلایا لیکن اپوزیشن نے شرکت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، مولانا فضل الرحمان ہار گئے لیکن ان کا بیٹا جیت گیا، اقتدار سے باہر ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہونا چاہیے کہ عوام کو قانون کے خلاف اکسایا جائے، کیا کسی سیاسی لیڈر کو ایسا بیان دینا چاہیے، مولانا فضل الرحمان مذہب کے نام پر سیاست کرتے ہیں اور اسی کی بنیاد پر لوگوں سے ووٹ لیتے آئے ہیں، امن و آشنی کا ماحول پیدا کرنے کی بجائے وہ انتشار پیدا کرنے کی بات کر رہے ہیں، وہ جس کے نام پر سیاست کرتے ہیں آج خود انہوں نے اس کی نفی کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کوئی بھی جلسہ کرتا ہے وہ غلط ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ چوروں کا ٹولہ ڈکٹیٹ کرے، حکومت جلسے میں آنے والے لوگوں کا تحفظ کرنا چاہتی ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قانون کی حکمرانی برقرار رکھے، ہمیں آنسو گیس استعمال کرنے کا کوئی شوق نہیں ہے لیکن امن و امان برقرار رکھنے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کو غیرقانونی اور کرمنل ایکٹیویٹی قرار دیا ہے، اپوزیشن عوام کی جان و مال کو خطرے میں ڈالنے کیلئے بضد ہے اسلئے حکومت کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم اپوزیشن کو جلسے جلوس کرنے سے روکیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنما ذہنی طور پر مائوف ہو چکے ہیں، عوام نے اپوزیشن کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے، پی ڈی ایم بدعنوان لوگوں کا اکٹھ ہے جو کرپشن بچانے اور ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کیلئے جمہوریت کے پیچھے چھپ رہے ہیں، سنا تھا الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے، ملتان میں یہی ہو رہا ہے کہ چور کوتوال کو ڈانٹ رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران دنیا نے وزیراعظم عمران خان کی کامیاب ترین حکمت عملی کا اعتراف کیا، ہم نے روزگار اور لوگوں کی جانوں کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ معیشت کو بھی بچایا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا کی معیشتیں بیٹھ رہی ہیں جبکہ پاکستان کی معیشت دوبارہ اٹھ رہی ہے، اپوزیشن جماعتیں کورونا پھیلا کر اسے بیٹھانا چاہتی ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے۔