اسلام آباد۔12مئی (اے پی پی):پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کا اجلاس جمعہ کو مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجرم کو کیفر کردار تک پہنچانے کی بجائے اسے تحفظ دیا جارہا ہے، عمران خان کو جب گرفتار کیا گیا تو اس نے 60 ارب کی کرپشن کی ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے بعد ہونے والے پرتشدد واقعات ہوئے ہیں ، آئین اور قانون سے ماورا فیصلے نہیں ہونے چاہیں ۔
انہوں نے کہا کہ لاڈلے کو ملنے والا ریلیف ماضی میں محمد نواز شریف کو فراہم نہیں کیا گیا ، ان کی اہلیہ وفات پائیں تو وہ بھی تین گھنٹے بعد بتایا گیا ، کیا ایسی کوئی رعایت مریم نواز یا فریال تالپور کو دی گئی ؟ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ہونے والی توڑ پھوڑ، دہشت گردی کے واقعات ، جی ایچ کیو ، کورکمانڈر لاہور کے گھر پر حملہ ہوتا ہے، مادروطن کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کے مزاروں کی توہین کی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ عدالت عظمی کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا جائے گا ، پیر کو پوری قوم اسلام کی طرف روانہ ہوجائے، سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا اور احتجاج کیا جائے گا ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ ہم اقلیتی فیصلہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا احتجاج پرامن رہے گا ، ماضی میں بھی ہم اسلام آباد آئے اور پرامن طور پر واپس چلے گئے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک سیاسی قوت اور پلیٹ فارم ہے ،اس کے فیصلے سے سب کو آگاہ کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا قانون، آئین سمیت سب کچھ عمران خان کی خاطر دائو پر لگادیا گیا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ کی قراردادیں موجود بھی ہیں اور اپنی جگہ قائم بھی ہیں ۔