اسلام آباد ۔ 9 اکتوبر (اے پی پی) وزیر داخلہ سید اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کاایک بھی مطالبہ ایسا نہیں ہے جس کا حکومت نے نوٹس نہ لے رکھا ہو ، مدارس کے نصاب میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی، حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے اور معیشت کی بہتری کے لئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمن لانگ مارچ کرنے نہیں آئیں گے، پاکستان کو سفارتکاروں کے لئے محفوظ ملک قرار دیا جاچکا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 65 دن سے کرفیو جاری ہے، مودی حکومت سخت دبائو میں ہے، وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کی حکومت کے سفارتی اقدامات سے حالات بہتر ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی کی بہتری کے لئے مزید اقدامات کررہے ہیں۔ چیف کمشنر اسلام آباد نے اس مقصد کے لئے بجٹ منظور کرایا ہے۔ ڈپلومیٹک انکلیو کی سڑک اور دیگر سہولیات کو بہتر بنائیں گے۔ پاکستان کو سفارتکاری کے لئے محفوظ ملک قرار دیا جا چکا ہے، ایک دو ماہ میں یہ جگہ بہت بہتر نظر آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کی آبادی میں بہت اضافہ ہوا ہے اور پچھلے 9 سال کے بعد پولیس کے محکمے میں بھرتیاں کی جارہی ہیں اور 1260 اہلکار بھرتی کئے جائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 65 دن سے کرفیو کی وجہ حالات بہت خراب ہیں۔ بھارت کی حامی کشمیری قیادت بھی اب اس کے خلاف آواز اٹھارہی ہے اورمودی حکومت کشمیر کی صورتحال پر شدید دبائو میں ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت نے سفارتی سطح پر جو اقدامات کئے ہیں اس سے حالات جلد بہتر ہو جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پرانے سیاستدان ہیں، میں سمجھتا ہو ںکہ مولانا فضل الرحمن لانگ مارچ کرنے نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مطالبات میں ایک بھی ایسا مطالبہ نہیں ہے جس کا حکومت نے نوٹس نہ لے رکھا ہو۔ مدارس کے نصاب میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے سخت اقدامات اٹھائے ہیں جس سے معیشت ترقی کرے گی۔