فیصل آباد۔ 23 اکتوبر (اے پی پی):نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ماہرین نے کہا ہے کہ موسم سرما کی مقبول ترین سبزی مولی میں موجود حیاتین انسانی صحت کےلئے انتہائی اکسیر ہے،عوام سلاد اور سالن کے طور پر مولی کا استعمال معمول بنائیں جسے کدوکش کرنے کے بعد گھی میں بھوننے سمیت دوسری سبزیوں کے ساتھ بھی بطور سالن پکاکر استعمال کیاجاسکتاہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہر 100گرام مولی میں 20 حرارے، 1.2 گرام لحمیات، 0.1 گرام روغن، 4.2گرام کاربوہائیڈریٹ، 0.7 گرام خام ریشہ، 1.1 گرام راکھ، 31 ملی گرام فاسفورس، 1.1 ملی گرام فولاد، 0.09ملی گرام سوڈیم، 260 ملی گرام پوٹاشیم موجود ہو تی ہے جو انسانی صحت اور جسم کو تندرست و توانا رکھنے میں انتہائی معاون ہے۔ ماہرین نے کہا کہ مولی کو ہر عمر کے افراد یکساں پسند کرتے ہیں اور اس کی کاشت پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکثر کاشتکار مولی کی کاشت پر توجہ نہیں دیتے جس کے باعث بازار میں مولی کم مقدار میں دستیاب ہونے سے کاشتکار کو بہتر قیمت مل جاتی ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ 40یوم والی مولی کی کاشت کی جانب زیادہ توجہ دیں کیونکہ اس کی فصل نہ صرف 40روزمیں تیار اور خستہ ہونے کے ساتھ ساتھ کم کڑواہٹ کی بھی حامل ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ اگیتی کاشت ہونے والی مولی کی فصل پر کوڑھ، جھلساؤ، مرجھاؤ، امریکن سنڈی، ملی بگ، آرے والی مکھی، سست تیلے کے حملے کا بھی خدشہ ہوتاہے ، اگر کاشتکار مولی کی فصل پر کسی قسم کا حملہ دیکھیں تو فور ی طور پر ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے رابطہ کیاجاسکتاہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=515979