31.6 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومزرعی خبریںمولی کی اقسام لال پری،40دن والی،دیسی سفید،شاؤمائی،ملو، دیسی سرخ، منو، شمورہ اگست...

مولی کی اقسام لال پری،40دن والی،دیسی سفید،شاؤمائی،ملو، دیسی سرخ، منو، شمورہ اگست میں کاشت کی جا سکتی ہیں،ڈاکٹر خالد اقبال

- Advertisement -

فیصل آباد ۔ 13 جولائی (اے پی پی):فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت پنجاب کے دیگر زرعی علاقوں میں مولی کی اقسام لال پری،40دن والی،دیسی سفید،شاؤمائی،ملو، دیسی سرخ، منو، شمورہ ماہ اگست میں کاشت کی جا سکتی ہیں۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادڈاکٹرخالد اقبال نے بتایا کہ مولی اگرچہ موسم سرما کی فصل ہے لیکن میدانی علاقوں میں اس کی کاشت اگست، ستمبر، اور اکتوبر میں بھی کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان مہینوں میں مولی کی دیسی اقسام زیادہ کامیاب رہتی ہیں جو 40دن سے60دن کے اند راند ربرداشت کیلئے تیار ہو جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مولی کی کاشت کیلئے ذرخیز میرا زمین جس میں پانی کا اچھا نکاس ہو کا انتخاب ضروری ہے۔انہوں نے بتایاکہ فصل کی کاشت کیلئے ایک مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل اور3 سے4 مرتبہ دیسی ہل چلانا چاہیے کیونکہ اس طرح سہاگہ دیکر زمین کو نرم، بھربھراوہموار کیا جا سکتاہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ فی ایکڑ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے مولی کا منظور شدہ اقسام کا ساڑھے 3سے ساڑھے4 کلو گرام صاف ستھرا، صحتمند بیج استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مولی کی کاشت سے قبل فی ایکڑ 10سے15ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد اور بوائی کے وقت1بوری ڈی اے پی، آدھی بوری یوریا ڈالنے سے بہتر پیدوار کا حصول ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشت کیلئے پٹڑیاں بنا کر ان کے دونوں کناروں پر لکڑی سے اڑھائی سینٹی میٹر گہر ی لکیریں نکال لی جائیں اور ان میں ساڑھے 3سے4کلو گرام بیج فی ایکڑ ہاتھ سے کیرا کر کے بعد میں ہاتھ سے مٹی ڈال کر ڈھانپ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا پانی بوائی کے فوراً بعد دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگست میں کاشت کر دہ فصل کو 4سے 5دن بعد پانی لگاتے رہیں اور3پانی ہفتہ وار لگانے کے بعدیہ وقفہ14دن کر دیا جائے تاکہ مولی کی بہترین پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=374041

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں