اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):ملک بھر میں ہفتہ کو ہونے والی مون سون کی طوفانی بارشوں سے مزید جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں، طوفانی بارشو ں کے آغاز سے اب تک سیلاب کے نتیجہ میں مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 982 ہو گئی اور1456 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) نے معمول کی بنیاد پر جاری ہونے والی24 گھنٹے کی صورتحال کی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں سے ہونے والے مجموعی جانی، مالی، املاک اور بنیادی ڈھانچے کے نقصانات کا جو اب تک حساب لگایا گیا ہے اس کے مطابق بلوچستان میں شدید بارشوں کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئی۔
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیلابی ریلوں سے تقریبا 10 افراد جاں بحق ہوئے جن میں اپر دیر اور سوات میں ایک ایک شخص اور کرم میں ایک بچہ بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہے تاہم مختلف اضلاع میں چھتیں گرنے سے لکی مروت میں ایک مرد اور خاتون، ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک لڑکا اور بچہ، اپر کوہستان میں ایک شخص، جنوبی وزیرستان میں ایک خاتون اور بچہ جاں بحق ہو گئے۔
اپر چترال میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک شخص سمیت 13 افراد زخمی ہوئے، اپر دیر میں سیلابی ریلے سے دو خواتین جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان میں چھتیں گرنے سے6 مرد اور ایک خاتون زخمی جبکہ ایک خاتون اور دو بچے زخمی ہوئے۔ پنجاب کے ضلع راجن پور میں ایک شخص جبکہ ڈیرہ غازی خان میں بھی ایک شخص سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔
اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں33 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)کی طرف سے شامل کردہ مجموعی طور پر339 اموات کی اطلاعات ہیں تاہم الگ الگ ڈیٹا میں صرف271 افراد کی اطلاعات فراہم کی گئی ہیں اور 68افراد کی تصدیق ہونا باقی ہے ۔ آزاد جموں و کشمیر میں نیلم میں موسلادھار بارش سے ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔گلگت بلتستان اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری سے کسی واقعہ یا نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
گلگت بلتستان میں تربت کے مقام پر نلتر روڈ سمیت چار سڑکیں بلاک ہیں۔ نالہ، ہسپر ویلی روڈ، غذر، شندور روڈ اور بابوسر روڈ فلڈ کی وجہ سے جہاں بحالی کا کام جاری ہے وہاں بھاری مشینری اور عملہ تعینات ہے۔ بلوچستان میں پانی کے تیز بہا ئوکے باعث این۔ 25 کوئٹہ ۔کراچی ہائی وے لنڈا پل بہہ جانے سے چار شاہراہیں اور راستے بند ہو گئے۔
اسی طرح ایم ۔8 موٹروے بھی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بلاک ہوگئی ہے این۔50 ژوب ڈی آئی خان اوراین۔ 70 لورالائی ڈی جی خان شاہراہیں بھی متاثر ہوئی ہیں اور تمام مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے۔ خیبرپختونخوا میں اچھڑ نالہ کے مقام پرقراقرم ہائی وے سمیت موسلا دھار بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ سے3 رابطہ راستوں کو نقصان پہنچا ہے۔ این ۔90 خوازخیلہ سے بشام سڑک، این۔ 15جلکھڈ میں ایم این جے سی روڈ جہاں بحالی کا کام جاری ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے آزاد پتن روڈ بلاک ہو گئی جس کی بحالی کا کام جاری ہے کیونکہ مناسب مشینری اور عملہ جائے وقوع پر پہلے ہی پہنچا دیا گیا تھا۔
پنجاب میں این۔ 55 فاضل پور، راجن پور ہائی وے سیلابی پانی کے داخل ہونے کی وجہ سے بند ہو گئی جہاں رابطہ روڈ کی بحالی کا کام جاری ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ، مشرقی بلوچستان کے ساتھ ڈیرہ غازی خان اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژنوں میں مزیدگرج چمک کے ساتھ طوفانی اور موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے جس کے لئے متعلقہ اداروں کو ہائی الرت کر دیا گیا ہے۔