اسلام آباد ۔ 19 ستمبر (اے پی پی) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ ایم ون اور ایم ٹو سے آنے والے مسافروں کی سہولت کے لئے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کو موٹروے سے رسائی آسان بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ایئرپورٹ کی تعمیر کے وقت موٹروے سے ایئرپورٹ تک رسائی کے لئے مناسب منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں شیر اکبر خان’ عثمان ترکئی اور دیگر کے اسلام آباد ایئرپورٹ کے لئے انٹرچینج کی عدم موجودگی سے متعلق توجہ دلائو نوٹس پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ ٹھلیاں انٹرچینج ایم ون اور ٹو کے لئے موجود ہے تاہم وہ کافی دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایئرپورٹ کی تعمیر کا مرحلہ جاری تھا تو اس وقت موٹروے سے ایئرپورٹ تک رسائی کے لئے صحیح منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی۔ اس وقت انٹر چینج موجود ہے تاہم وہ کافی دور ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ہم نے ایک منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت انٹرچینج یا فلائی اوور میں سے کوئی ایک بنایا جائے گا۔ شیر اکبر خان کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب موٹروے یا ایئرپورٹ جیسے بڑے منصوبے بن رہے ہوتے ہیں تو اس کے لئے تمام تقاضوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہوتا ہے اس وقت انٹرچینج کی عدم موجودگی کی وجہ سے نہ صرف حاجیوں بلکہ عام مسافروں کو بھی زیادہ فاصلہ طے کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم نے منصوبہ بندی کی ہے اور وزارت منصوبہ بندی کی منظوری سے معاملات کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔