مچھلی کی تجارت میں اضافہ کرکے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے،ماہرین ماہی پروری

247
Fish

فیصل آباد ۔ 26 جنوری (اے پی پی):پاکستان میں اعلیٰ معیار کی حامل مچھلی کی مختلف اقسام بشمول سنگھاڑی،رہو، سول، بام،ترکنڈا،ٹراؤٹ، ڈمرہ، ملی، تھیلا،چڑا وغیرہ پائی جاتی ہیں جن کی افزائش کے نظام میں بہتری لا کر ان کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اس کی زیادہ سے زیادہ ایکسپورٹ بھی کی جاسکتی ہے کیونکہ دنیا بھر میں پاکستانی آم اور کینو کے ساتھ ساتھ بہترین لذت،ذائقہ و معیار کی حامل دریائی مچھلی کی بھی زبردست مانگ موجود ہے۔

ماہرین ماہی پروری نے اے پی پی کو بتایاکہ ٹھنڈے اور سمندری پانی کی مچھلیوں کی تجارت میں اضافہ،فش فارمنگ کے فروغ اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ پاکستان میں فارمی مچھلی بھی وافر مقدار میں دستیاب ہے لیکن اس کا ذائقہ اور معیار دریائی مچھلی کے برابر نہ ہے اسلئے لوگ دریاکی مچھلی کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان کے دریاؤں میں مچھلی کی افزائش بہتر بنانے کیلئے نئی ہیچریاں قائم کر دی جائیں تو ملکی ضرورت پوری کرنے کے علاوہ اضافی مچھلی برآمد بھی کی جاسکتی ہے۔