اسلام آباد۔8جنوری (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مچھ میں ہونے والا واقعہ سازش ہے،ہندوستان پوری طرح پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے،ہمارے انٹیلی جنس اداروں نے دہشت گردی کے چار بڑے منصوبے ناکام بنائے،ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ نائن الیون کے بعد بہت ظلم ہوا ہے، ہزارہ کمیونٹی مچھ واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی تدفین کرے اسی روز ان کے پاس کوئٹہ آئوں گا،سانحہ مچھ کے متاثرین کے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں،لاشوں کی تدفین کووزیر اعظم کی آمد سے جوڑنے کی شرط مناسب نہیں،اس طرح کرپشن کرنے والا ڈاکوؤں کا ٹولہ بھی بلیک میل کرے گا،آئی ٹی کے شعبہ کو مراعات دے کر برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ،روز گار کے مواقع پیدا کرسکتے ہیں۔وہ جمعہ کو یہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے قیام کے بعد تقریب سے خطاب کررہے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ ظلم ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ ہوا،انہیں دہشت گردی کا ہدف بنایا گیا،میں جب ان کے پاس ماضی میں گیا تو ان کی آنکھوں میں خوف تھا۔مچھ میں ہزارہ کمیونٹی کے 11 افراد کو نشانہ بنایا گیا یہ اسی سازش کا حصہ ہے جس کی نشاندہی میں نے گزشتہ سال مارچ میں کابینہ اجلاس میں رکھا،بعد میں عوامی سطح پر بھی اس کا ذکر کیا کہ بھارت پوری طرح کوشش کررہا ہے کہ پاکستان میں انتشار پیدا ہو،وہ پاکستان میں شیعہ،سنی علماکو قتل کر کے مذہبی منافرت پھیلانا چاہتا ہے،ہمارے خفیہ اداروں نے اسلام آباد سمیت ملک میں دہشت گردی کے چار بڑے حملوں کی سازش ناکام بنائی،کراچی میں ایک نامور سنی عالم دین کو نشانہ بنایا گیا اس کے بعد بڑی مشکل سے ہم نےآگ بجھائی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے مچھ واقعہ میں قتل ہونے والوں کے لواحقین کی تمام شرائط مان لی ہیں،اس واقعہ کے فوری بعد وزیر داخلہ اور پھر دو وزراء کو کوئٹہ مظاہرین کے پاس بھیجا،انہیں یقین دہانی کروائی کہ انہیں معاوضہ دیں گے ان کا خیال رکھا جائے گا،اس کے باوجود لاشوں کی تدفین کو وزیر اعظم کی آمد سے مشروط کرنا مناسب نہیں،اگران کا یہ مطالبہ مان لیا جائے تو کل کرپشن کرنے والوں سمیت ہرکوئی بلیک میل کرے گا،ڈاکوئوں کا ٹولہ اڑھائی سال سے این آر او کے لئے بلیک میل کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ لواحقین کا دکھ درد سمجھتے ہیں وہ آج اپنے مقتولین کی تدفین کریں میں ان کے پاس آج ہی آئؤں گا۔انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے قیام پر عامر ہاشمی اور امین الحق کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم بہت پہلے اٹھا لینا چاہیے تھا،ساری دنیا میں آئی کے شعبہ میں انقلاب آرہا یے،کووڈ ۔19کے دوران سب سے زیادہ آئی ٹی کمپنیوں نے کمایا،ہم نے آئی ٹی کے شعبہ کو درپیش رکاوٹوں کے بارے میں نیشل ڈیفینس یونیورسٹی( این ڈی یو) میں سیمینار کرایا،وہاںاس کی نشاندھی ہوئی کہ ایف بی آر،سٹیٹ بنک سے انہیں کیا مراعات چاہئیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ اتھارٹی کے قیام کا مقصدآئی ٹی کے شعبہ کو ہر قسم کی سہولیات پہنچانا ہےتاکہ یہ سیکٹر ترقی کرے،اور دنیا کی دوسری بڑی نوجوانوں کی آبادی اس سے فایدہ اٹھا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس شعبہ پر توجہ سے برآمدات میں اضافہ ہوگا،زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے،روپے کی قدر مستحکم ہوگی۔زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اتھارٹی کاقیام سے اس شعبہ میں ترقی کا ذریعہ بنےگا۔اس امریکہ سمیت باہر کے ممالک میں بیٹھے پاکستانی بھی فائدہ اٹھا سکیں گے اوراس اقدام سے سرمایہ کاری آئے گی۔وزیراعظم نے عامر ہاشمی کو یقین دھانی کروائی کہ حکومت ان زونز کو درپیش مسائل دور کرے گی۔