واشنگٹن ۔1اپریل (اے پی پی):مڈل ایسٹ اسٹڈیز ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ (میسا) نے ہارورڈ یونیورسٹی کو ایک خط لکھا ہے جس میں یونیورسٹی کے سینٹر فار مڈل ایسٹرن اسٹڈیز (سی ایم ای ایس ) کے ڈائریکٹر اور ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کو ان کے عہدوں سے ہٹانے پر "گہری تشویش” کا اظہار کیا ہے۔
آن لائن شائع ہونے والے خط میں، میسا نے کہا ہے کہ کمال کیفداراور روزی بشیر کو یہ کہ کر ان کے عہدوں سے برخاست کر دیا گیا کہ وہ سی ایم ای ایس کے زیر اہتمام فلسطین سے متعلق ہونے والے پروگراموں میں مبینہ توازن کو برقرار میں ناکام رہے ہیں ۔میسا نے کہا کہ وہ ان برطرفیوں کو یونیورسٹی گورننس کے اصولوں اور مناسب عمل کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھتی ہے۔
یہ یونیورسٹی کے اہلکاروں کے خلاف غیر ضروری اور بلا جواز سیاسی مداخلت کا مظہر ہیں۔ایسوسی ایشن نے ہارورڈ سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہارورڈ کمیونٹی کے تمام ممبران کے لیے آزادی اظہار رائےکے لیے یونیورسٹی کے عزم کی مضبوطی سے تصدیق کرے، اور اس کے ساتھ ساتھ علمی سرگرمیوں پر حکومتی اور سیاسی دباؤ کو مسترد کرے، اور اسرائیل-
فلسطین تنازعہ پر کھلی بحث کرنے دی جائے۔یاد رہے کہ میسا کی جانب سے یہ خط اس وقت آیا جب ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا کہ وہ آئیوی لیگ یونیورسٹی کے لیے تقریباً 9 بلین ڈالر کی فنڈنگ کا جائزہ لے رہی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577674