اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):مکئی کی قو می برآمدات میں گذشتہ مالی سال کے دوران 121.57 فیصد اضافہ ہواہے، پاکستان میں مکئی کا زیر کاشت رقبہ 1.72 ملین ہیکٹرز سے زیادہ ہے ، مکئی کی 50 فیصد برآمدات ویتنام کو کی جاتی ہیں ،ملک میں مکئی کی سالانہ پیداوار 10 تا 11 ملین میٹرک ٹن ہے۔ معروف تجزیہ کار ہادیہ زید نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں مکئی کی اوسط سالانہ پیداوار 10.634 ملین میٹرک ٹن ہے اور گذشتہ مالی سال2024 میں جولائی 2023 تا جون 2024 کے دوران مکئی کی ملکی برآمدات سے 421 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ کمایا گیا جبکہ مالی سال2023 میں جولائی 2022 تا جون 2023 کے دوران برآمدات کی مالیت 190 ملین ڈالر رہی تھی ۔
اسطرح مالی سال 2023 کےمقابلہ میں گذشتہ مالی سال کے دوران مکئی کی قومی برآمدات میں 231 ملین ڈالر یعنی 121.57 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان مکئی کی 50 فیصد برآمدات ویتنام کو کرتا ہے اور گذشتہ مالی سال کے دوران ویتنام کو 174 ملین ڈالر کی برآمدات کی گئی جبکہ مکئی کی مجموعی برآمدات میں 18.3 فیصد یعنی 63ملین ڈالر کے ساتھ ملائشیا دوسرے جبکہ 42 ملین ڈالر مالیت کے ساتھ سری لنکا کو اس دوران 12.2 فیصد برآمدات کی گئیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ گذشتہ چند سالوں کے دوران مکئی بین الاقوامی طلب میں اضافہ ہواہے اور مکئی بین الاقوامی غذائی ، جانوروں کی خوراک اور صنعتی ضروریات کی تکمیل میں نمایاں کردار کی حامل ہے ۔ سال 2024 کے دوران دنیا بھر میں 143.18 ارب ڈالر مالیت کی مکئی پیدا کی گئی اور 3.6 فیصد کی سالانہ شرح نمو کے ساتھ 2031 تک مکئی کی عالمی پیداوار 190.29 ارب ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے ۔
مکئی کے زیر کاشت رقبہ اور طلب میں اضافہ کے نتیجہ میں پاکستان مکئی پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہوسکتاہے تاہم پوسٹ ہار ویسٹ نقصانات ، سٹوریج اور سپلائی چین کے مسائل کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ کاشت کار طبقہ کی مالی مشکلات کا ازالہ ضروری ہے ۔