23.8 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 10, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںمکمل صنفی مساوات کے حصول میں مزید تین صدیاں لگ جائیں گی،...

مکمل صنفی مساوات کے حصول میں مزید تین صدیاں لگ جائیں گی، اقوام متحدہ

- Advertisement -

اقوام متحدہ۔9ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا ، اس کے بعد کے حالات، پرتشدد تصادم، ماحولیاتی تبدیلیوں، خواتین کے خلاف جنسی حملوں سمیت مختلف حالیہ بحرانوں کے سبب دنیا میں صنفی تفریق کی خلیج مزید وسیع ہو گئی ہے، اس مسئلے کو حل کرنے کے لیےجس رفتار سے پیش رفت ہو رہی ہے اس کی بنیاد پر یہی کہا جا سکتا ہے کہ مکمل صنفی مساوات کے حصول میں عالمی برادری کو ابھی مزید تین صدیاں لگ جائیں گی۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے ’’یو این ویمن‘‘ نے جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ صنفی مساوات کے حصول کے حوالے سے قانونی تحفظ کی راہ میں حائل خلیج عبور کرنے اور تفریق آمیز قوانین کو ختم کرنے میں 286 برس لگیں گےاس کے علاوہ روزگار کی جگہوں پر اختیارات اور قیادت کے لحا ظ سے مساوی نمائندگی کے لیے بھی خواتین کو140برس انتظار کرنا پڑے گا جبکہ قومی پارلیمانی اداروں میں مساوی نمائندگی کے حصول میں بھی مزید کم از کم 40 برس لگیں گے۔

- Advertisement -

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کے آخر تک تقریباً 38 کروڑ 30 لاکھ خواتین اور لڑکیاں انتہائی غربت میں چلی جائیں گی اور انہیں یومیہ 1.90 امریکی ڈالر کے برابر مالی وسائل میں ہی گزر بسر کرنا پڑے گی جبکہ اس کے مقابلے میں ان حالات کا شکار مردوں اور لڑکوں کی تعداد تقریباً 36 کروڑ 80 لاکھ ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق یہ غربت کو ختم کرنے کی جنگ کے حوالے سے بھی ایک تشویش ناک صورت حال ہے۔ گزشتہ سال کے آخر تک 44 ملین خواتین اور لڑکیوں کو جبراً بے گھر کر دیا گیا تھا، جو اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ یو این ویمن کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سیما باہوس نے کہا ہے کہ اگر ہم ترقی چاہتے ہیں اور اس کی رفتار بھی تیز کرنا چاہتے ہیں، تو خواتین اور لڑکیوں کی ترقی کے لیے فوری سرمایہ کاری کرنا انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے کہا، کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ آمدنی، تحفظ، تعلیم اور صحت جیسے امورمیں عالمی بحرانوں نے خواتین کی حالت مزید ابتر کر دی ہے۔ اس رجحان کو بدلنے میں ہمیں بروقت اقدامات کرنا ہوں گے کیونکہ جتنا زیادہ وقت لگے گا، ہمیں اس کی اتنی ہی زیادہ قیمت ادا کرنا پڑے گی۔یو این ویمن نے یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے محکمہ اقتصادیات اور سماجی امور کے ساتھ مل کر تیار کی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=326365

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں