مہنگائی کے ظلم سے عوام کی ہانڈی خالی کرنے والے آج اس پارلیمنٹ پر حملہ آور ہوئے جس سے وہ تنخواہیں اور مراعات وصول کر رہے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات 

135

اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مہنگائی کے ظلم سے عوام کی ہانڈی خالی کرنے والے آج اس پارلیمنٹ پر حملہ آور ہوئے جس سے وہ تنخواہیں اور مراعات وصول کر رہے ہیں، ہانڈیاں اور چمچے فرح گوگی، بشریٰ بی بی اور عمران خان کو دکھائیں، پی ٹی آئی کی ارکان، پارلیمنٹ کے دروازے پھلانگنے کے ڈرامے نہ کریں، سپیکر کے پاس جائیں اور اپنے استعفوں کی تصدیق کریں، سپیکر انہیں بلاتے ہیں تو یہ بھاگ جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات اختیار ولی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کی خواتین ارکان پارلیمان پر حملہ آور ہوئیں، میڈیا کے کیمروں نے تمام مناظر عوام کو دکھائے جس پر میڈیا کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال کے دوران میڈیا کے کیمروں کو پارلیمان سے باہر رکھا گیا کیونکہ اُس وقت ایک ایسا ٹولہ پاکستان پر مسلط تھا جو پاکستان کے عوام کو حقائق بتانے نہیں دیتا تھا، ان کا کام صرف جھوٹ بولنا اور کرپشن کرنا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی چار دن سے انتظار کر رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ممبران آ کر اپنے استعفوں کی تصدیق کریں، پارلیمنٹ میں انہیں آنے سے کسی نے نہیں روکا لیکن پی ٹی آئی کی خواتین ارکان نے پارلیمنٹ کے گیٹ پھلانگنے کی کوشش کی جو تماشے کے علاوہ کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جس پارلیمان پر حملہ کر رہے ہیں، اسی پارلیمان سے یہ تنخواہیں اور مراعات وصول کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پی ٹی آئی کے ارکان کا انتظار کر رہی ہے، آئیں اپنے استعفوں کی تصدیق کریں اور گھر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی ارکان کو روکا نہیں گیا تو یہ پارلیمنٹ کا گیٹ کیوں پھلانگ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہانڈیاں لے کر بنی گالا جائیں، وہاں احتجاج کریں، آج ملک کے عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئےہیں تو اس کے ذمہ دار عمران خان ہیں، آج ملک میں 16 فیصد مہنگائی عمران خان کی وجہ سے ہے، بے روزگاری، تجارتی خسارہ، معاشی تباہی، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار بھی عمران خان ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان ملک کو تین حصوں میں تقسیم کرنے اور ایٹمی پروگرام چھن جانے کی باتیں کر رہے ہیں، انہوں نے ملک کو بنانا ری پبلک بنانے کی کوشش کی، یہ سپریم کورٹ اور پارلیمان پر حملہ آور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بنی گالا پچھلے چار سال منی گالا بنا ہوا تھا جہاں کارٹلز اور مافیا کی جیبیں بھری جا رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنے ورکرز کو تشدد اور فساد پر اکسایا، آج عمران خان اپنے دائیں بائیں جھنڈے رکھ کر عوام کو اپنی جھوٹی کارکردگی بتا رہے ہیں، عوام جس ریٹ پر آٹا خرید رہی تھی وہ سب کو معلوم ہے، شہباز شریف نے آ کر آٹا اور چینی سستے کئے، آج 400 روپے کا 10 کلو آٹا مل رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے آج ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں، عمران خان نے پٹرول پر سبسڈی دی جبکہ ملکی خزانے میں اس کے لئے پیسہ موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف دن رات محنت کر کے عوام کو مہنگائی، لوڈ شیڈنگ کے اثرات سے محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پارلیمان کے باہر جو احتجاج کر رہے ہیں یہ ہانڈیاں لے کر بنی گالا جائیں، وہاں مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کریں، معاشی تباہی، خارجہ پالیسی کو تباہ کرنے کا ماتم بنی گالا میں کریں کیونکہ ان تمام خرابیوں کا ذمہ دار بنی گالا میں بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی ممبر پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کے اندر آنے سے روکا نہیں گیا، پی ٹی آئی کی خواتین ارکان جان بوجھ کر پارلیمنٹ کے گیٹ پر چڑھیں اور تماشا لگایا، پولیس انہیں روکتی رہی لیکن انہوں نے اپنے ساتھ مزید لوگوں کو ملا کر پارلیمان پر دھاوا بولنے کی کوشش کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک کے اندر قانون موجود ہے، جو قانون اپنے ہاتھ میں لے گا وہ قانون کے دائرہ میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک ایسی حکومت موجود ہے جو عوام کی خدمت کر رہی ہے، پی ٹی آئی نے اپنے چار سالوں میں ملک دشمن بجٹ دیئے جن سے معاشی تباہی آئی، بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ آج ہم ان کا ڈالا ہوا گند صاف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو وہ بجٹ دیں گے جو ایک وژن کے تحت ہوگا اور پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ سے برآمدات میں اضافہ ہوگا، زرعی شعبہ ترقی کرے گا، مہنگائی کم ہوگی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جنہوں نے تماشے لگانے ہیں وہ بنی گالا جائیں، یہاں تماشوں کی ضرورت نہیں، یہاں سنجیدہ حکومت کام کر رہی ہے، ہم معیشت کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ سکون کی گولیاں کھائیں، ہمیں بھی سکون سے کام کرنے دیں اور خود بھی سکون کریں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے 25 مئی کو لانگ مارچ کی کال دی تھی اور یہ اپنے ہی لانگ مارچ کے بھگوڑے ہیں، یہ اپنے لوگوں کو سڑکوں پر چھوڑ کر خود ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خیبر پختونخوا کے ٹیکس کے پیسوں سے کھانے کھائے، اسلحہ خریدا، پنجاب پولیس اور وفاقی پولیس پر حملہ آور ہوئے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج پارلیمان کے گیٹ پر پی ٹی آئی کے ارکان نے جو کچھ کیا اس کا دنیا میں کیا امیج جائے گا، جب یہ لوگ حکومت میں تھے تو اس وقت بھی یہ بے عزتی کروا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ضمانت کرواتے ہوئے خیبر پختونخوا سے بنی گالا پہنچ گئے ہیں، آج دو جھنڈے رکھ کر وہ اپنی کارکردگی دکھا رہے تھے، انہیں بتانا چاہئے تھا کہ اس وقت مہنگائی کی شرح کتنی ہے، ملک کے اندر کتنے منصوبے شروع کئے۔ یہ نواز شریف کے شروع کئے گئے منصوبے تک آپریشنل نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج اکنامک سروے ان کی چار سالہ ناکامیوں اور نااہلی کی داستان سنا رہا ہے، ملک کے اندر ایک کروڑ لوگ بے روزگار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان شیشہ دیکھیں انہیں 16 فیصد مہنگائی نظر آئے گی، ملکی معیشت کی تباہی نظر آئے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط نظر آئیں گے جس کی وجہ سے آج عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عوام پر بوجھ کم کرنے کے لئے دن رات محنت کر رہے ہیں، آٹے اور چینی میں ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایک اور سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کا یہ کہنا کہ وہ وفاق پر دھاوا بولنے آ رہے ہیں اور انہوں نے سپریم کورٹ سے امید لگا رکھی ہے کہ وہ انہیں اجازت دے گی، سپریم کورٹ نے 25 مئی کو بھی انہیں جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی لیکن یہ ایک جلسی تک نہیں کر سکے۔ یہ سپریم کورٹ کے احکامات کی توہین کرتے رہے اور اپنے لوگوں کو ڈی چوک پہنچنے کا کہتے رہے، ان کے ساتھ اتنے لوگ نہیں تھے کہ وہ ڈی چوک پہنچتے، انہیں وہاں سے بھاگنا پڑا، یہ تاریخ نہیں دے سکتے، تاریخ صرف ایک ہے اکتوبر 2023ء کا الیکشن، عمران خان اس کا انتظار کریں۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پارلیمنٹ کے گیٹ پر حملہ آور پی ٹی آئی کی ارکان کے ساتھ ان کی پارلیمان کی ممبران بھی تھیں جو استعفیٰ دینے سے انکاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حکم پر وہ پارلیمنٹ کے گیٹ پر ضروری چڑھی ہیں لیکن عمران خان کے کہنے پر وہ اپنا استعفیٰ نہیں دیں گی۔ اگر وہ استعفیٰ دینے کے لئے آئی ہوتیں تو اسپیکر آفس جاتیں، انہیں عزت سے اسپیکر آفس لے جایا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نیت فساد اور انتشار پھیلانا ہے، یہ حکم تو ان ارکان نے مان لیا لیکن استعفیٰ نہیں دینا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان نے استعفے دے رکھے ہیں جن کی وہ تصدیق نہیں کریں گے تو قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔