کوئٹہ۔26اگست (اے پی پی)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ حکومتی و معاشرتی سطح اور ہر فورم پر میرٹ، انصاف اور اہلیت کا ذکر تو ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر عمل نہیں ہوتا، ہم سیاسی سطح پر مصلحت کا شکار ہوکر صحیح فیصلے نہیں کرپاتے،ملک اور صوبے کے بڑے فیصلے کرتے ہوئے سیاسی وابستطگیوں ، قومیت اور ذاتی تعلقات کو ترجیح دی جاتی ہے جس سے اداروں کو نقصان پہنچتا ہے اور باصلاحیت لوگ اوپر نہیں آسکتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ سپورٹس اور یوتھ فیسٹیول 2020ءکی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا انعقاد صوبائی محکمہ کھیل وامور نوجوانان نے کیا تھا، صوبائی وزراءمیر ضیاءلانگو، سردار نورمحمد دمڑ، میر سلیم کھوسہ، پارلیمانی سیکریٹری ماہ جبین شیران اور مبین خلجی بھی تقریب میں موجود تھے جبکہ صوبہ بھر سے آئے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی، وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کھیلوں کے میدان میں میرٹ اور اہلیت کے حوالے سے کہا کہ انفرادی اور ٹیم ورک کے طور پر بہترین کارکردگی کے حامل کھلاڑیوں کو اوپر لانا مینجمنٹ اور حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر ٹیم میرٹ پر منتخب نہ ہو تو کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی، یہ مسابقت کا دور ہے، میرٹ ہوگا تو ترقی ہوگی اور پورا معاشرہ کامیاب ہوگا، وقت آگیا ہے کہ ہم ایسے فیصلے کریں جن سے معاشرہ، نسلیں اور ملک بنے، انہوں نے کہا کہ جب ہم اپنی انفرادی زندگی کے لئے چھوٹے سے چھوٹا فیصلہ بھی کرتے ہیں تو بہترین انتخاب کرتے ہیں لیکن جب اجتماعی فیصلوں کی بات ہو تو مصلحتوں کا شکار ہوجاتے ہیں، اس رحجان کو تبدیل کرنا ہوگا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے معاشرے کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے لیکن معاشرے میں صحتمندانہ سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں جو ذہنی اور جسمانی نشوونما کے لئے ضروری ہیں، ماضی میں کھیلوں کے شعبے اور نوجوانوں کو صحتمندانہ سرگرمیوں کی فراہمی کو یکسر نظر انداز کیا گیا تاہم موجودہ صوبائی حکومت آئندہ تین سالوں میں کھیل کے شعبہ اور نوجوانوں کے امور پر 15سے 20 ارب روپے خرچ کرے گی جو کہ ایک ملکی ریکارڈ ہوگا، یہ اقدام ہماری مقبولیت کے لئے نہیں بلکہ ضرورت کے لئے ہے، ہر ضلع میں اسپورٹس اور کلچرل کمپلیکس تعمیر کیے جارہے ہیں، کوئٹہ میں سات منی اسپورٹس کمپلیکس اور فٹسال اسٹیڈیم تکمیل کے مراحل میں ہے جن سے نہ صرف نوجوان بلکہ بچے، خواتین اور بوڑھے بھی مستفید ہوسکیں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ شعبہ کھیل ایک سائنس بن چکا ہے جس میں سہولتوں کے ساتھ ساتھ تربیت کی بھی اہمیت ہے، اپنے نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو ابھارنے کے لئے تربیتی اکیڈمیاں قائم کرکے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور کھیلوں کی بنیاد پر تعلیمی اسکالر شب بھی دیے جائیں گے، وزیراعلیٰ نے محکمہ کھیل کو صوبہ بھر میں ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے اور کھیلوں کی زیادہ سے زیادہ سرگرمیوں کے انعقاد کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ مقبول کھیلوں کے ساتھ ساتھ ایسے مقامی کھیلوں کی سرپرستی کی جائے گی جن میں ہمارے نوجوانوں کا ٹیلنٹ ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کھیلوں اور نوجوانوں کی ترقی کے لئے ہمیشہ محکمہ کھیل کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گی، وزیراعلیٰ نے صوبے میں کھیلوں کی ترقی اور ترویج کے لئے صوبائی مشیر کھیل عبدالخالق ہزارہ، سیکریٹری کھیل عمران گچکی اور محکمہ کے دیگر افسران واہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا، تقریب سے صوبائی مشیر کھیل عبدالخالق ہزارہ نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق صوبے میں کھیلوں کے فروغ اور میرٹ کے مطابق کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہر باصلاحیت کھلاڑی کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی تاکہ یہ کھلاڑی ملک اور صوبے کا نام روشن کرسکیں، قبل ازیں وزیراعلیٰ نے فاتح ٹیموں اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔