میری اطلاع کے مطابق شہباز شریف کا نام پی این آئی ایل میں شامل ہے اسلئے انہیں بیرون ملک نہیں جانے دیا گیا،دفاتر اب عید کے بعد کھلیں گے تو معاملہ دیکھیں گے،وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر

108

اسلام آباد۔8مئی (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا لیکن میری اطلاع کے مطابق ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست یعنی پی این آئی ایل میں موجود ہے، عدالت نے فیصلے میں پی این آئی ایل سے متعلق کچھ نہیں کہا اسلئے انہیں ملک سے باہر جانے نہیں دیا گیا، اگر شہباز شریف عدالت سے پی این آئی ایل کے حوالے سے فیصلہ لے آتے تو انہیں آسانی ہوتی، ابھی کورونا کی وجہ سے ملک میں لاک ڈائون ہے، دفاتر اب عید کے بعد کھلیں گے تو معاملہ دیکھیں گے۔

ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر تحفظات ہیں، شہباز شریف ایک کیس میں اپنے بھائی کے ضمانتی ہیں، وہ آج تک واپس نہیں آئے، اس کے علاوہ بھی ان کے خلاف اور کیسز بھی چل رہے ہیں، اگر شہباز شریف باہر چلے گئے تو پیچھے ان کے کیس کی پیروی کون کرے گا، شہباز شریف کے کیس سے متعلق آج اٹارنی جنرل سے مشاورت ہوئی، ان سے مشاورت ہوئی کہ حکومت کو شہباز کیس پر فوری اپیل میں جانا چاہیے، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور عدالت کی معاونت کرنا چاہتے ہیں، شہباز کے ماضی کا کنڈیکٹ دیکھنا ہے وہ اپنے بھائی کے ضمانتی رہے ہیں، شہباز شریف کا موقف ہے کہ انہوں نے اپنے ادوار میں پنجاب میں بڑے اچھے ہسپتال بنوائے وہ ان ہسپتالوں میں اپنا چیک اپ کرائیں۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ن لیگی قائدین اور رہنما ہمیں کہتے ہیں کہ ہم عدالتی احکامات نہیں مانتے، تحریک انصاف ہمیشہ سے عدالتوں کا احترام کرتی آئی ہے، ن لیگ کی پک اینڈ چوز پالیسی ہے، ن لیگ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نواز شریف سے متعلق حکم کیوں نہیں مانتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم ہے کہ نواز شریف مفرور ہیں اور ان کو ملک واپس آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج ن لیگ کے ارکان نے ایف آئی اے کے بند آفس پر دھاوا بولا اور درخواست پھینک کر آ گئے ہیں، آفس میں سیکورٹی سٹاف موجود تھا، جس کو ڈرایا اور دھمکایا گیا۔ مشیر احتساب نے کہا کہ ضمانت کے مقدمے میں ایسا فیصلہ نہیں دیا جاتا جس کا حتمی فیصلے پر اثر پڑ سکتا ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب کی شہباز شریف کی ای سی ایل سے متعلق درخواست پراسیس میں ہے، ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست طریقہ کار کے مطابق آئے گی تو کابینہ فیصلہ کرے گی۔