حیدرآباد۔26نومبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا ہے کہ میری پہلی ترجیح پی ٹی آئی کو سندھ کے اندر مضبوط کرنا ہے، وزیراعظم عمران صدر عارف علوی کے ساتھ خود ہر جگہ گئے، وہ زمینوں پر سوئے، چارپائیوں پر سوئے، انہوں نے پارٹی کو گاؤں گاؤں، شہر شہر جاکے مضبوط بنایا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے اندر پارٹی کو کمزور کرنے والے کامیاب نہیں ہونگے، ہم کارکنان کے ساتھ ملکر پارٹی کو مزید تقویت دیں گے تاکہ پی ٹی آئی وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت عوام کی بھرپور خدمت کرسکے۔
جمعہ کی شام قاسم آباد حیدرآباد میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیراعظم نے مجھے پارٹی کو مستحکم کرنے کے لئے ٹاسک دیا ہے، میں سندھ کے معاملات کو بھی دیکھ رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ وفاقی اداروں کے حوالے سے لوگوں کے جو کام ہوں گے وہ بلا تاخیر کروائے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سے کھوکھرا پار تک بند پڑی ہوئے ٹرین سروس بحال کروائی ہے، جس کو بڑی تعداد میں لوگوں نے سراہا ہے، وزیر ریلوے اعظم سواتی عوامی مفاد کے لئے جو چیز ضروری ہو وہ کرتے ہیں، دادو کے قریب شاہ پنجو اسٹیشن کے حوالے سے شکایت تھی کے ٹرین نہیں رکتی اور لوگ ٹکٹس بھی دوسری سٹیشنز سے جاکر لیتے ہیں، اس نشاندہی پر وزیر ریلوے نے مسئلہ حل کروادیا۔
انہوں نے کہا کہ میری طبعیت میں اربن، رورل یا کسی زبان کی نفرت شامل نہیں، میں جب وزیراعلیٰ تھا تو سب کو ساتھ لیکر چلا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے اپنا کردار ادا کیا اور چوروں کو پکڑا تو یہ عدلیہ کے پیچھے لگ گئے ہیں، روٹیشن پالیسی کے تحت سندھ کے افسر کی تبدیلی کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اب تو یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم وفاقی حکومت کا افسر لیں گے ہی نہیں، صرف صوبائی حکومت کے افسران رکھے جائیں گے۔
اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے فیڈریشن کو کمزور کرنےکی کوشش کی گئی ہے، یہ لوگ چاہتے ہیں کے پنجاب میاں صاحب سنبھالے، سندھ کو پیپلز پارٹی سنبھالے، باقی صوبے کوئی اور سنبھالے، اس کے تحت یہ وفاق اور وفاقی افسران کو بھی نہیں مان رہے، وفاقی افسر صوبائی افسران سے زیادہ بہتر ہوتے ہیں، میں اپنے دور میں باہر سے افسر لاتا تھا تاکہ اس پر کسی کا اثر رسوخ نہ ہ وہ غیر جانبدار انداز میں کام کریں، آئی جی اور چیف سیکریٹری بھی دوسری جگہوں سے آتے تھے، یہ کسی اور کو آنے ہی نہیں دیتے، انہوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے دنیا میں کافی مشکلات اور مسائل نے جنم لیا، اس کے اثرات سب پر پڑے ہیں۔
حکومت ملکی معیشت کی بہتری کے لئے کام کر رہی ہے اور اس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے، جس کے لئے مزید محنت کی جائے گی، درسگاہوں سے طالبات کی لاشیں ملنے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ واقعات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں، ان میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے، سندھ کے مختلف حصوں میں تو کسی کی ایف آئی آر ہی نہیں لی جاتی بلکہ متاثر لوگوں کو تنگ کیا جاتا ہے، اس ساری صورتحال کو تبدیل کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد میری طبعیت ناساز ہوگئی تھی، جس کی وجہ سے مجھے ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا، کارکنان کے ساتھ میرا زیادہ تعارف نہ ہوسکا، اس لئے کارکنان کے ساتھ تعارفی نشست کے لئے یہاں آیا ہوں۔ بعد ازاں انہوں نے پارٹی کارکنان کی تقریب کو بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر خاتون رہنما رخسانہ علی شیر قائم خانی نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ جبکہ پی ٹی آئی رہنما اعجاز نوناری، جاوید لطیف میمن، محمد حسین راجپوت اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔