میڈیا اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا ملاپ وقت کی اہم ضرورت ہے، وزیر برائے اقلیتی امور پنجاب

61
گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر خصوصی استقبالیہ تقریب

لاہور۔30مئی (اے پی پی):شعبہ ابلاغیات اور میڈیا ریسرچ،سکول آف کمیونی کیشن سٹڈیز پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام تیسری بین الاقوامی میڈیا اینڈ کمیونی کیشن کانفرنس (آئی ایم سی سی 2025) پنجاب یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی۔تقریب میں ملکی و غیر ملکی ممتاز سکالرز،میڈیا پروفیشنلز اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔

افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ تھے،جنہوں نے بڑھتی ہوئی عالمی مطابقت میڈیا اور مصنوعی ذہانت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے آرگنائزنگ کمیٹی کی کوششوں کی تعریف کی۔اپنے خطاب میں انہوں نے اس بروقت اور اہم کانفرنس کے انعقاد پر پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات اور میڈیا ریسرچ کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا اور مصنوعی ذہانت کا ملاپ وقت کی اہم ضرورت ہے۔رمیش سنگھ اروڑہ نے اپنے کلیدی خطاب کے دوران کہا کہ جو ممالک اے آئی اور کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں،وہ عالمی رہنما بن کر ابھر رہے ہیں۔یہ کانفرنس اس بات کو یقینی بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے کہ پاکستان اس تبدیلی کے دور میں پیچھے نہ رہ جائے۔

انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ کو مبارکباد پیش کی اور ایک کامیاب تقریب کے انعقاد پر پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم (شعبہ کی سربراہ)، پروفیسر ڈاکٹر میاں حنان اور میڈیا اینڈ کمیونی کیشن ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کی پوری ٹیم کی قیادت اور لگن کو سراہا۔وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ نے خطاب میں کہا کہ آئی ایم سی سی 2025 کانفرنس میڈیا،ٹیکنالوجی اور معاشرے کے درمیان مکالمے، تعاون اور اختراع کےلئے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔

اس کا مقصد میڈیا اور کمیونی کیشن میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے پیش کردہ چیلنجز اور مواقع سے نمٹنے کےلئے عملی استعمال کے ساتھ علمی بصیرت کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی تنقیدی عصری مسائل پر گفتگو کو فروغ دے کر اور میڈیا پروفیشنلز اور محققین کی اگلی نسل تیار کر کے تعلیمی فضیلت اور سماجی مطابقت کےلئے پر عزم ہے۔