اسلام آباد۔7فروری (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے معاشرے کی تشکیل اور تبدیلی میں میڈیا کے کلیدی کردارکو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا لوگوں کو ان کے حقوق اور فرائض بارے آگاہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، یہ قوم کی حالت کا خاموش تماشائی نہیں ہے بلکہ یہ ایک سنجیدہ قوت کے ذریعے معاشرے کی تشکیل اور تبدیلی کے مسائل کو حل کرنے کی راہ ہموار کرتا ہے۔چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ بات انہوں نے جمعہ کو یہاں چیمبر ہاؤس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے ) کے قیصر مرزا کی قیادت میں آئے ہوئے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔صدر ناصر منصور قریشی نے شہریوں کے حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور عوام کو بااختیار بنانے میں میڈیا کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نہ صرف عوام کو آگاہ کرتا ہے
بلکہ ایسے اہم مسائل پر سماجی اور سیاسی گفتگو کو بھی فروغ دیتا ہے جو براہ راست لوگوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ مزید برآں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا کی ذمہ داری پالیسی فیصلوں پر اثر انداز ہونے اور حکومت اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہوئے حکومتی احتساب کو یقینی بنانا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صحافی برادری کو پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات کو اجاگر کرنا چاہئے تاکہ بیرونی سرمایہ کاری کو پاکستان میں راغب کرنے میں مدد مل سکے۔ناصر قریشی نے وفد کو آئی سی سی آئی کی جانب سے صنعت اور تجارت دونوں شعبوں میں اپنے دس ہزار سے زائد اراکین کے لئے خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لئے کئے گئے اہم اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے اور حکومت اور نجی شعبے کے درمیان پل کے طور پر اپنے کردار کو مضبوط بنانے کے لئے چیمبر کے عزم کا اعادہ کیا۔
فریقین نے معیشت کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور ان کے حل کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ۔پی ایف یو جے کے وفد نے دارالحکومت کے پریمیئر چیمبر کے طور پر آئی سی سی آئی کی نمایاں کامیابیوں پر اس کی قیادت کی تعریف کی اور آئی سی سی آئی کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے اور ملکی تجارت اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے میڈیا اور چیمبر کے درمیان مزید باہمی تعاون پر مبنی تعلقات کو فروغ دینے میں اپنے تعاون کا وعدہ کیا۔وفد میں ضیغم نقوی، راجہ وحید جنجوعہ، طارق عثمانی، شکیل احمد، ڈاکٹر فرقان راؤ اور فاروق بلوچ شامل تھے۔