میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے،جسٹس جاوید اقبال

97
نیب آئین و قانون کی روشنی میں اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے، جسٹس( ر) جاوید اقبال

اسلام آباد ۔ 12 جنوری (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جناب جسٹس جاوید قبا ل نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، ملک میں بدعنوانی دیمک سے بڑھ کرناسورکی صورت اختیار کر چکی ہے جس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں انہو ں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔ منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بدعنوانی سے لوٹی گئی اور منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم کو پاکستان واپس لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نیب کا کسی گروہ ،سیاست اور سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ۔ہمارا تعلق صرف پا کستان سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ 440 افراد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس معزز عدالتوں میں دائر کیئے جوکہ پہلے کسی ایک سال میں نیب نے اتنے بدعنوانی کے ریفرنس منطقی انجام تک نہیں پہنچائے اور متعلقہ معزز احتساب عدالتوں میں ایک سال کے اندر اتنے بدعنوانی کے ریفرنس دائر نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے 1211 بدعنوانی کے ریفرنس اس وقت مختلف معزز احتساب عدالتوں میں تقریباََ مالیت 900 ارب روپے کے بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران بلا امتےاز کاروائیاں کرتے ہوئے 1713 شکاےا ت کی جانچ پڑتال ، 877 انکوائرےا ں اور 227 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی ۔ اس کے علاوہ نیب نے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کےلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کےا ہے جو کہ کسی بھی دوسرے انٹی کرپشن کے ادارے نے مختص نہیںکےا کےونکہ وائٹ کالر مقدمات کی تحقیقات سالہاسال تک چلتی رہتی ہیں مگر نیب نے وائٹ کالر کے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سائنسی بنےادوں پر نہ صرف تحقیقات کےلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کےا ہے بلکہ اسلام آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری قائم کی ہے جس سے دستاویزات کی تصدیق ، موبائل ڈیٹا، فنگر پرنٹس کی شناخت کی وجہ سے میگا کرپشن کے مقدمات میں ٹھوس شواہد کے حصول میںمددملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے احتساب سب کے لیے“ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھتا ہے بلکہ کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشےں کررہاہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائرےوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ ٹرا نسپرنسی انٹر نیشنل، ورلڈ اکنامک فورم، پلڈاٹ، مشال پاکستان نے نیب کی کاوشوں کی بدولت پاکستان میں بدعنوانی کی شرح میںمسلسل کمی کو سراہا ہے جبکہ گیلانی اینڈ گیلپ کے حالیہ سروے کے مطابق 59 فیصد لو گ نیب پر اعتماد کرتے ہیں جو کہ قومی احتساب بیورو کی چئیرمین نیب جناب جسٹس جاوید قبا ل کی قےادت میںنیب کی پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمے کا عملی ثبوت ہے۔