لاہور۔15دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ میں نے دو عشروں تک امریکہ کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا ہے اور جب میں امریکی اور پاکستانی طلبا کا تقابل کرتا ہوں تو مجھے اپنے وطن میں زیادہ ٹیلنٹ اور صلاحیتیں نظر آتی ہیں، مغرب میں تعلیمی ادارے اور ان کا نظام مستحکم ہے جس سے ان کی آئوٹ پٹ زیادہ ہے۔
وہ بدھ کے روز لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔شہباز گل نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اداروں کو ترقی دینے پر یقین رکھتے ہیں، لاہور میں سمارٹ بزنس سٹی اور رودا کے نام سے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ادارے بن رہے ہیں جن سے لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں لاہور کالج کی 30طالبات کو ان اداروں میں نوکری دینے کا وعدہ کرتا ہوں، اس سلسلے میں الیکشن کمیٹی جلد لاہور کالج کی طالبات کے انٹرویو شروع کرے گی۔ انہوں نے کہ ہماری حکومت نے رحمتہ اللعالمین اتھارٹی بنائی، اس اتھارٹی کے کچھ منصوبے جی سی یونیورسٹی اور لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں قائم کئے جائیں گے،
آج طالبات نے اپنے والدین اوراپنے ادارے کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں پروفیسر تھا تو لوگ پوچھتے تھے کونسا ڈسپلن اچھا ہے تو میں کہہ نہیں پاتا تھا کہ کون سا ڈسپلن اچھا ہے کیونکہ ہر ڈسپلن اچھا ہی ہوتا ہے ،ہر شعبے کی تعلیم اہم ہے،معاشرے میں عورت کی تعلیم بہت ضروری ہے،یہ وہ دیاہے جو آگے مزید شمیں روشن کرے گا۔ 16ویں کانووکیشن میں سال 2019کی 2563اور سال 2020کی 2943طالبات کو ڈگریاں دی جاری ہیں۔
کانووکیشن کا چوتھا اور آخری سیشن 16 دسمبر کو اقرا آڈیٹوریم میں ہوگا۔لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی کے 16 ویں کانووکیشن کے دوسرے روز دو سیشن ہوئے۔ پہلے سیشن میں وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت جبکہ دوسرے سیشن میں معاون خصوصی وزیراعظم شہباز گل مہمان خصوصی تھے۔
صوبائی وزیر ہاشم جواں بخت نے اپنے خطاب میں کہا کہ لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی ترقی نسواں میں بھرپور کردار ادا کررہی ہے اور یہاں کی گریجوایٹ قومی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں، آج ڈگری وصول کرنے والی طالبات اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابیوں کے سفر طے کریں گی۔ ہاشم جواں بخت نے کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے کسی بھی ترقی یافتہ ملک کے اداروں کے ہم پلہ آنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
اپنے سپاس نامے میں وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے کہا کہ لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی اب تک 204پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کرچکی ہے جس میں سے 96ڈگریاں موجودہ کانووکیشن میں جاری کی گئیں جبکہ دیگر ڈگریوں میں ایم ایس ،ایم فل کی 1213، ایم اے ایم ایس سی کی 473اور بی ایس، ڈاکٹر آف فارمیسی، الیکٹریکل انجینئرنگ کی 3724ڈگریاں تقسیم کی گئیں،
الحاق رکھنے والے تین کالجوں میں سے گورئمنٹ سمن آباد کالج برائے خواتین کی سال 2019کی 548اور 2020کی 521طالبات کوڈگریاں دی گئیں۔ گورنمنٹ کوپر روڈ کالج برائے خواتین کی سال 2019 کی 654اور 2020کی 583طالبات کو ڈگریاں دی گئیں۔ گورنمنٹ گلبرگ کالج برائے خواتین کی سال 2019 کی 419 اور 2020 کی 391 طالبات کو ڈگریاں دی گئیں۔
کانووکیشن میں کل ایک ہزار 80 طالبات کو میڈلز اور مختلف اعزازات سے نوازا گیا، 2طالبات کو وائس چانسلر گولڈ میڈلز، 140 طالبات کو اکیڈمک گولڈ میڈلز، 123طالبات کو سلور میڈلز ، 762طالبات کو اکیڈمک رولز آف آنر، 27طالبات کو اسپیشل گولڈ میڈلز اور 26طالبات کو غیر نصابی سرگرمیوں میں رولزآف آنر کے اعزازات سے نوازا گیا۔
وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں کہا کہ میرے ادارے نے 2020اور 2021میں قومی اور انٹرنیشنل رینکنگ کی پوزیشنز میں قابل ذکر بہتری دکھائی۔ لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی اپنے کالا شاہ کاکو کیمپس کی جلد تعمیرات کا آغاز کرنے جارہی ہے،نئے کیمپس سے شیخوپورہ ، مریدکے ، کامونکی ، گوجرانوالہ ، نارووال اور دیگر اردگرد کے علاقوں کی 20ہزار طالبات کو اعلی تعلیم تک رسائی میسر ہوگی۔