نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا اجراء، پاکستان میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے اہم سنگِ میل

5
Ministry of Climate Change
Ministry of Climate Change

اسلام آباد۔22جون (اے پی پی):وفاقی حکومت نے ملک میں صاف، پائیدار اور سستی ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی پالیسی سطح پر بھرپور حمایت کرتے ہوئے نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی 2025–2030 کا باقاعدہ اجراء کر دیا ہے۔یہ پالیسی پاکستان میں ٹرانسپورٹ کے شعبے کو ماحولیاتی آلودگی اور ایندھن پر انحصار سے نجات دلاتے ہوئے گرین معیشت کی طرف لے جانے کا سنگِ میل قرار دی جا رہی ہے۔اتوار کووزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کے ترجمان محمد سلیم شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی ای وی پالیسی کا مقصد صرف صاف ٹرانسپورٹ ہی نہیں بلکہ مقامی جدت، روزگار کے مواقع اور توانائی کی خود کفالت کو بھی فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت الیکٹرک گاڑیوں کو ملکی ترقی، ماحولیاتی تحفظ اور شہری صحت کی بہتری کے لیے کلیدی حیثیت دے رہی ہے۔ترجمان کے مطابق پاکستان میں ٹرانسپورٹ سیکٹر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا ایک بڑا ذریعہ ہےاور اسی تناظر میں حکومت نے نئی پالیسی کو ملک کی موسمیاتی حکمتِ عملی کا حصہ بنایا ہے۔وزارت کے ڈائریکٹر جنرل محمد آصف صاحبزادہ نے بتایا کہ نئی پالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں فروخت ہونے والی 30 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی، جن میں موٹر سائیکلیں، رکشے، بسیں اور کاریں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت موسمیاتی تبدیلی اور دیگر صنعتی و غیر صنعتی شراکت دار مل کر پالیسی کے نفاذ کو یقینی بنا رہے ہیں۔آصف صاحبزادہ نے مزید کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں سے شہری علاقوں میں فضائی آلودگی، دھواں اور شور میں کمی آئے گی، جو شہری صحت کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ای وی کی بدولت ایندھن اور مرمت کے اخراجات میں واضح کمی آئے گی، جس سے عوام کو مالی ریلیف اور ملک کو قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی۔وزارت کے ڈائریکٹر برائے شہری امور محمد عظیم کھوسو نے کہا کہ صاف فضا کا براہِ راست تعلق عوامی صحت سے جُڑا ہے۔

الیکٹرک گاڑیوں کے ذریعے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ سانس اور دل کی بیماریوں کے کیسز میں بھی واضح کمی متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ ای وی کو شمسی اور ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی سے جوڑ کر ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنایا جا سکتا ہے۔

عظیم کھوسو کے مطابق ای وی مینوفیکچرنگ، بیٹری سازی اور چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب کے باعث ملک میں نئی صنعتوں کا آغاز اور لاکھوں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ الیکٹرک گاڑیاں صاف ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف پاکستان کی جنگ کا بنیادی ہتھیار ہیں۔ ہم مکمل عزم کے ساتھ اس تبدیلی کی قیادت کر رہے ہیں۔