29.4 C
Islamabad
منگل, اپریل 1, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںنئی توانائی  کی گاڑیوں کا چینی  ترقیاتی ماڈل  قابل تقلید ہے

نئی توانائی  کی گاڑیوں کا چینی  ترقیاتی ماڈل  قابل تقلید ہے

- Advertisement -

بیجنگ۔30مارچ (اے پی پی):چین ای وی 100 فورم 2025 کے موقع پر  بہت سے مہمانوں نے کہا کہ چین کا نئی توانائی گاڑیوں کا ترقیاتی ماڈل قابل تقلید ہے۔ اقوام متحدہ کے متعلقہ حکام نے  میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ  گزشتہ چار سالوں میں نئی توانائی گاڑیوں کی   عالمی مارکیٹ میں تقریباً 8 گنا اضافہ ہوا ہے اور 2024 میں نئی توانائی کی گاڑیوں کی فروخت دنیا کی کل کاروں  کا 20 فیصد  رہی ، جس میں  60 فیصد سے زیادہ نئی توانائی کی گاڑیوں کی فروخت چین سے ہے۔

ایشیا بحرالکاہل کے خطے کے دیگر ممالک میں ای ویز  کے مضبوط رجحانات ہیں۔ یورپ میں نئی توانائی کی گاڑیوں کی فروخت میں 2024 میں  سال بہ سال 2.2 فیصد  کی کمی آئی۔ اس کے علاوہ 2025 کے اوائل میں امریکہ میں نئی توانائی کی گاڑیوں کی فروخت کا  تناسب بھی کم ہے۔

- Advertisement -

اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحرالکاہل میں ٹرانسپورٹ کی ڈائریکٹر کیٹرن لوگر نے کہا کہ مجموعی طور پر  نقل و حرکت میں الیکٹرک  گاڑیوں کے استعمال تک منتقلی کا آغاز ہو چکا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ یہ شرح نمو اب بھی ہدف کے مقابلہ میں ناکافی ہے۔ علاقائی اختلافات نمایاں ہیں اور اقوام متحدہ علم اور تجربے کے تبادلے، تکنیکی معاونت اور صلاحیت سازی کے ذریعے دیگر ممالک کی  اس سلسلے میں  مدد کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برقی گاڑیو ں کی جانب منتقلی  میں چین کا  ماڈل دوسرے ممالک کے لئے ایک  رول ماڈل بن سکتا ہے ، جس سے نہ صرف ان ممالک کو درپیش چیلنجوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے ،بلکہ اس شعبے میں چین کی قیادت کو مستحکم کرتے ہوئے   ایک مکمل صنعتی  ماحولیاتی نظام کی تعمیر کی جا سکتی ہے  ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577412

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں