اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ پوری قوم کو سپریم کورٹ میں مبارک ثانی کیس کے تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے، ختم نبوت پرایمان ہر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے، دین کے اصل رہنما علماءکرام اور مشائخ عظام ہیں نہ کہ وہ لوگ جو ریاست کے خلاف بندوق اٹھا کر پھر رہے ہیں،نئی نسل کو محفوظ مستقبل دینے کے لیے حکومت، اداروں اور علماء کرام نے مل کر کام کرنا ہے۔پیر کوان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے علماء کرام سے ملاقات کے دوران کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مبارک ثانی کیس کے تفصیلی فیصلے کا پوری قوم کو انتظار ہے، تفصیلی فیصلہ جلد جاری کیا جائے،ختم نبوت پرایمان ہر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے علماء کرام اور دیگر مذاہب کے رہنمائوں سے مشاورت کا آغاز کیا ہے۔ہمیں جس آگ میں دھکیلا جا رہا ہے، ہم نے اس سے نکلنا ہے۔ علماء کرام اور دیگر رہنمائوں کی مدد سے ہی ہم اس آگ سے نکل سکتے ہیں۔
دین کے اصل رہنما علماءکرام اور مشائخ عظام ہیں نہ کہ وہ لوگ جو ریاست کے خلاف بندوق اٹھا کر پھر رہے ہیں،نئی نسل کو محفوظ مستقبل دینے کے لیے حکومت، اداروں اور علماء کرام نے مل کر کام کرنا ہے، علماء کرام و مشائخ عظام نے ملک میں انتہا پسندوں اوردہشت گردوں کے بیانیہ کو یکسر مسترد کر دیا۔ اسلام اور دین کو استعمال کرکے لوگوں کو ورغلا کر دہشت گردی میں ملوث عناصر کا راستہ روکنا ہو گا۔ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والا شخص یا تنظیم دہشت گرد ہے۔ ہم نے ملک کی خاطر دہشتگردی کی لعنت کے خلاف متحد ہونا ہے۔
علماءکرام یکجہتی اور اتحاد کا پیغام دیں گے تو اس کا اثر بہت زیادہ ہو گا اور مضبوط پیغام جائے گا، ہمیں اسلام کے نام کا غلط استعمال بند کرانا ہے، دہشت گردی سے متعلق علماء کرام کی تجاویز پر عملدرآمد بھی کرایا جائے گا۔ وفاقی وزیر سے ملاقات کرنے والوں میں جمعیت اہل حدیث کے رہنما حافظ فاروق اعوان، رکن اسلامی نظریاتی کونسل آغا افتخار نقوی ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ضیا الحق اور مولانا عمران عطاری شامل تھے۔