اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں محصولات کا ہدف 7004 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جمعہ کو چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے ایف بی آر کے دیگر حکام کے ہمراہ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس اہداف اور مختلف ٹیکسوں میں ردوبدل و مراعات کے حوالہ سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال میں پٹرولیم مصنوعات کے علاوہ دیگر شعبوں سے محصولات کا ہدف 5 ہزار 818 ارب روپے، ڈی ویلیو ایشن پر درآمدی ویلیو کے ضمن میں 307 ارب، 12.8 فیصد کی شرح سے افراط زر کے تناسب سے 524 ارب اور ٹیکس پالیسی اقدامات کے بغیر مجموعی وصولیوں کا حجم 6 ہزار 649 ارب روپے ہے،
ریونیو میں اضافہ کیلئے ٹیکس اقدامات کے نتیجہ میں 355 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہو گا، یوں مجموعی ٹیکسوں کا مجموعی ہدف 7004 ارب روپے تک پہنچ جاتا ہے، حکومت نے کسٹمز، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز، آئی سی ٹی سروسز، انکم ٹیکس اور کیپٹل ویلیو ٹیکس سمیت کئی شعبوں میں ٹیکسیشن کے حوالہ سے تجاویز دی ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ کے مطابق کسمٹز ڈیوٹی کی مد میں 34 ارب اور سیلز ٹیکس 90 ارب کے نئے ٹیکس اقدامات کی تجویز دی گئی ہے،
انکم ٹیکس میں 316 ارب کے نئے ٹیکس اقدامات کئے گئے ہیں۔ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں عوام کو 85 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف فراہم کرنے کی تجویز ہے، کسمٹز کی مد 6 ارب، سیلز ٹیکس 30 ارب کا ریلیف دینے کی تجویز ہے، انکم ٹیکس کی مد میں 49 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف فراہم کرنے کی تجویز ہے۔
نئے مالی سال 2022-23ء کے وفاقی بجٹ میں درآمدی موبائل فونز مہنگے،100روپے سے16 ہزار روپے تک لیوی عائد کی گئی ہے 6 ہزاروالے موبائل فون پر100 روپے 6ہزار سے20 ہزار والے پر 200 روپے 40 ہزاروالے پر 6 سو روپے ایک لاکھ والے پر 4 ہزار ڈیڑھ لاکھ تک پر8 ہزار روپے اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد والے موبائل پر 16 ہزار لیوی عائد کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
نئے بجٹ میں گاڑیوں پرٹیکسزکی شرح میں اضاف،850 سی سی 10 ہزارروپے 851سی سی سے 1000سی سی تک 20 ہزار، 1300 سی سی تک 25 ہزار، 1600 سی سی تک 50 ہزار، 1800 سی سی ایک لاکھ 50 ، 2000 سی سی 2 لاکھ روپے ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے، 2001 سی سی سے2500 سی سی تک 3 لاکھ، 000 تک کی گاڑی پر4 لاکھ اور 3000 سی سی سے زائد پر5 لاکھ روپے ٹیکس کی تجویز ہے۔
مقامی سگریٹس پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ، بزنس اور فرسٹ کلاس ایئر ٹکٹس پر ایکسائز ڈیوٹی بھی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیرون ملک ہوائی سفر کے ٹکٹ پر ٹیکس 10 ہزار سے بڑھا کر50 ہزارروپے کرنے کی تجویز ہے، 1600 سی سی گاڑی پر ایڈوانس ٹیکس لگ رہا، پٹرول کی درآمد پرکسٹم ڈیوٹی کی جگہ ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہوگی ،درآمدی کاغذ پر10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہو گی۔
نان فائلر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں، اگر وہ ٹیکس نہیں ادا کریں گے تو ان کی مشکلات بڑھیں گی، نان فائلر کیلئے ٹیکس کی شرح 100 سے200 فیصد کی تجویز ہے، بینکوں پر ٹیکس 39 سے بڑھا کر42 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔