اسلام آباد۔10دسمبر (اے پی پی):بینکاری کے شعبے میں "ایڈوانسز ٹو ڈیپازٹ شرح”(اے ڈی آر) کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت منگل کو اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات، گورنر سٹیٹ بینک، سیکرٹری خزانہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ نائب وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شرکاء نے معیشت کے پیداواری شعبوں کو مجموعی طور پر قرضہ دینے پر اے ڈی آر پالیسی کے استعمال، ٹیکس محصولات کے اہداف پر اس کے اثرات اور بینکنگ سیکٹر کے لئے بہترین ماحول پر تبادلہ خیال کیا۔
حکومت نے فنانس ایکٹ 2022 کے تحت 50 فیصد سے کم اے ڈی آر تناسب والے بینکوں کے لئے سرمایہ کاری کی آمدنی پر زیادہ ٹیکس کی شرح متعارف کرائی تھی۔ اس ٹیکس کا مقصد تجارتی قرضے اور ٹیکس کی غیر فعال آمدنی کو زیادہ شرح پر بڑھانا ہے جو عدم محنت سے ہونے والی آمدنی ہے۔ 2024 کی موجودہ سہ ماہی میں بینکاری شعبہ زیادہ ٹیکس سے گریز کے لئے اے ڈی آر بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اجلاس میں اے ڈی آر پر مبنی ٹیکس نظام کے متبادل طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔