نیویارک۔11ستمبر (اے پی پی):امریکہ کے شہر نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے کو 20 سال مکمل ہو گئے، گرائونڈ زیرو پر تعزیتی تقریب میں امریکی صدر جوبائیڈن، سابق صدور باراک اوباما اور بل کلنٹن سمیت حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کے اہلخانہ نے شرکت کی، حملے کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
ہفتہ کو فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی شہر نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے کو 20 سال مکمل ہو گئے، اس دن کی مناسب سے ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور پنٹاگون میں یادگار تقریبات منعقد کی گئیں، نیویارک کے علاقے گرائونڈ زیرو پر منعقدہ تعزیتی تقریب میں امریکی صدر جوبائیڈن، سابق صدور باراک اوباما اور بل کلنٹن سمیت حملے اور زخمی ہونے والے افراد کے اہلخانہ نے بھی شرکت کی،
حملے کی یاد میں شرکاءنے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور ہلاک ہونے والوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔11 ستمبر 2001ءکو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹاور کو کچھ افراد نے ہائی جیک کئے گئے دو جہازوں کے ذریعے حملوں کا نشانہ بنایا تھا جس میں 3 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے،
امریکہ میں نائن الیون حملوں کے متاثرین کی یاد میں ہرسال تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں شہری شمعیں روشن کر کے ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کو 20 سال مکمل ہو گئے لیکن حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ اور اس کے چار ساتھیوں کے خلاف مقدمے کا فیصلہ ابھی تک نہ ہو سکا۔
ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد امریکہ نے 8 کھرب ڈالر جنگوں میں جھونک ڈالے اور دہشتگردی کے خلاف شروع کی گئی جنگ امریکہ کیلئے نہ ختم ہونے والی جنگ بن کر رہ گئی، 20 سال کے دوران جنگوں میں 9 لاکھ افراد ہلاک اور 3 کروڑ 80 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، ایک امریکی ادارے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2018ءسے 2021ءکے دوران 85 ممالک میں کارروائیاں کی گئیں جس میں 3 لاکھ افراد لقمہ اجل بنے۔
اس حوالے سے جرمنی کے ایک خبررساں ادارے جی ڈبلیو نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نائن الیون واقعہ کے بعد دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تقریباً 9 لاکھ اور 30 ہزار انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور یہ تمام افراد براہ راست جنگ میں مارے گئے، ان میں تقریباً 4 لاکھ عام شہری تھے۔