نادرا نے اب تک اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے 4.43 ملین افراد کو رجسٹر کیا ہے ، چیئرمین نادرا طارق ملک

122

اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا ہے کہ نادرا نے اب تک اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے 4.43 ملین افراد کو رجسٹر کیا ہے جن میں عیسائی، ہندو، بدھ مت اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہری شامل ہیں ۔ وہ پیر کو نادرا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں سینیٹر کامران مائیکل کی قیادت میں بین المذاہب وفد کے ساتھ مشاورتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔

مشاورتی اجلاس میں سینیٹر گردیپ سنگھ، سینیٹر دانش کمار، سینیٹر انور لال ڈین، سینیٹر کرشنا بائی، ایم این اے عامر نوید جیوا اور ایم پی اے شکیل مارکس کھوکھر بھی موجود تھے۔بین المذاہب وفد نے قانونی شناخت کے حصول کے حوالے سے اپنی برادریوں کو درپیش مسائل پیش کئے۔ چیئرمین نادرا طارق ملک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قومی، نسلی، مذہبی یا لسانی اقلیت سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق اتنے ہی اہم ہیں جتنے پاکستان کے دیگر شہریوں کے حقوق ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بین المذاہب افراد ریاست کے سیاسی اور سماجی استحکام، ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور معاشرے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں انہیں اہم جز تصور کیا جاتا ہے۔

چیئرمین نادرا نے کہا کہ ہم سب اس ملک کے برابر کے شہری ہیں اور ہم سب کے حقوق برابر ہیں اور پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 20 تمام شہریوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور اپنے مذہبی ادارے چلانے کی آزادی دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نادرا پاکستان کے شہریوں کی شناخت کا محافظ ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داری سے پوری طرح آگاہ ہے اور اقلیتوں کی رجسٹریشن کو ترجیح دیتا ہے۔ اس سلسلے میں ہم اقلیتوں کی رجسٹریشن کو مزید تیز کرنے کے لیے "شناخت بنائے با اختیار” کے عنوان سے ایک خصوصی رجسٹریشن مہم شروع کر رہے ہیں۔چیئرمین نادرا نے وفد کو بتایا کہ نادرا نے اب تک اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے 4.43 ملین افراد کو رجسٹر کیا ہے جن میں عیسائی، ہندو، بدھ مت اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہری شامل ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مشاورتی اجلاس اور رجسٹریشن مہم کا مقصد اقلیتی برادریوں میں شناخت کے حصول کے لیے بیداری پیدا کرنا ہے کیونکہ یہ انہیں اپنے سماجی، معاشی اور سیاسی حقوق کا استعمال کرنے کے قابل بناتا ہے۔اقلیتی رجسٹریشن کی ہفتہ بھر جاری رہنے والی مہم کا آغاز کرتے ہوئے طارق ملک نے کہا کہ ایک سال قبل اتھارٹی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے فوری طور پر جامع اقدامات کیے اور دیگر مذاہب کے لوگوں کی رجسٹریشن میں رکاوٹوں کو ختم کیا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں انکلوسیو رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ بنایا تاکہ کوئی فرد بغیرقانونی شناخت کےنہ رہ سکے۔بین المذاہب کے غیر رجسٹرڈ افراد کی رجسٹریشن کے حوالے سے چیئرمین نادرا نے اعلان کیا کہ اقلیتی گروپوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پہلی بار شناختی کارڈ کا اجراء مفت کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ نکاح نامہ کے بغیر نکاح رجسٹر کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ میاں بیوی بائیو میٹرک تصدیق فراہم کریں اور اقلیتی برادریوں کے افراد کی سہولت کے لیے حلف نامے کی بنیاد پر طلاق نادرا میں رجسٹر کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نادرا نے نادرا کی پالیسی اور طریقہ کار کے حوالے سے مدد اور رہنمائی حاصل کرنے کے لیے ہیلپ لائن شروع کی ہے اورنادرا ہیلپ لائن کو وزارت انسانی حقوق کی ہیلپ لائن کے ساتھ مربوط کریں گے۔ انہوں نے مختلف مذاہب کے لوگوں کی سہولت کے لیے نادرا کے رجسٹریشن مراکز میں خصوصی کاؤنٹر اور ترجیحی سلوک کا اعلان کیا۔