ناروے کی حکومت کی ملکی کمپنیوں سے اسرائیل کے ساتھ تجارت اور کاروباری تعاون نہ کرنے کی اپیل

106
ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایدے
ناروے کی حکومت کی ملکی کمپنیوں سے اسرائیل کے ساتھ تجارت اور کاروباری تعاون نہ کرنے کی اپیل

اوسلو۔23اکتوبر (اے پی پی):ناروے کی حکومت نے ملکی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے تجارتی اور کاروباری تعاون میں شامل نہ ہوں جو مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کی غیر قانونی موجودگی کو برقرار رکھنے میں معاون ہو۔

شنہوا کے مطابق ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایدے نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے تجارتی اور کاروباری تعاون کا تعلق انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں سے ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارت اور کاروباری تعاون کو کچھ معاملات میں ایسی سرگرمی سمجھا جا سکتا ہے جو ان حقوق کی خلاف ورزیوں کو جاری رکھنے کے قابل بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی پرنسپل جوڈیشل باڈی نے یہ طے کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کی موجودگی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اسے جلد ختم ہونا چاہیے۔

اگر ہم اسرائیلی قبضے کو ختم کرانا چاہتے ہیں تو ہمیں ان تمام افراد اور اداروں پریہ ذمہ داری عائد کرنا ہو گی کہ وہ اسرائیل کو وہ مالی وسائل فراہم نہ کریں جن کو وہ اس طرح کے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔