کوئٹہ۔ 24 اکتوبر (اے پی پی):ناقص خوراک کے تدارک کیلئے بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی کھانے پینے کے مراکز اور کارخانوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں جاری ہیں۔ اتھارٹی ٹیموں نے اس ضمن میں مشرقی بائی پاس کوئٹہ میں ناقص و مضر صحت ٹکی ٹافی بنانے والا ایک غیر قانونی کارخانہ سربمہر جبکہ قوانین کی خلاف ورزی پر کوئٹہ ، ڈھاڈر ، لورالائی اور گوادر میں 20 سے زائد خوراک کے مراکز مالکان پر جرمانے عائد کیے گئے۔ ترجمان بی ایف اے کے مطابق پلمیٹ کارخانہ میں صفائی و نکاسی آب کے انتظامات انتہائی ناقص ، یونٹ کی دیواریں گندی ، مشینری آلودہ و جراثیم زدہ جبکہ ہوا کی آمد و رفت کے انتظامات نامناسب پائے گئے۔
کارخانہ میں تیار کردہ ٹکی ٹافیوں پر تیاری و تاریخ تنسیخ ظاہر نہیں کی گئی تھی جبکہ پلمیٹ کی تیاری میں زیر استعمال کلرز ، کیمیکل و دیگر اجزائ نان فوڈ گریڈ ، تمام مصنوعات غیر رجسٹرڈ شدہ اور پراسیسنگ میں زیر استعمال پانی آلودہ پایا گیا۔فیکٹری کے ملازمین کی ذاتی صفائی کی حالت ابتر اور فٹنس سرٹیفکیٹ ماسک ، ہیڈ کورز وغیرہ بھی موجود نہیں تھے۔واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں پلمیٹ بچے اور بڑے بڑے شوق سے کھاتے ہیں خصوصاً چائے کے ساتھ اس کا استعمال بہت عام ہے تاہم معصوم عوام پلمیٹ کی تیاری کے عمل اور اس میں شامل ناقص و مضر صحت اجزاء سے سراسر واقف نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں کوئٹہ ، ڈھاڈر ، لورالائی اور گوادر میں جرمانہ کیے گئے مراکز میں کوکنگ آئل کمپنی ، نمکو کارخانے ، بیکنگ یونٹ اور جنرل ڈیپارٹمنٹل اسٹورز شامل تھے جن سے ایکسپائرڈ و پابندی عائد مصنوعات کی بڑی مقدار ضبط کی گئی۔