نان فائلرز کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا،چاہتے ہیں کہ لوگ پراپرلی ٹیکس ادا کریں،حکومت مہنگائی پر قابو پانے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے،وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین

96

اسلام آباد۔22ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے ملک میں معاشی حالات خراب ہونے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی جامع پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت درست سمت کی جانب گامزن ہے، شرح نمو اور ریونیو میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، حکومت ملک بھر میں ٹیکس نیٹ ورک کے دائرہ کار کو بڑھانے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس پالیسی متعارف کرانے سمیت ریٹیلرز شاپس پر مشینیں لگا رہی ہے، ٹیکنالوجی کی مدد سے نان فائلرز کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے،چاہتے ہیں کہ وہ لوگ پراپرلی ٹیکس دیں۔

منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جامع معاشی پالیسیوں کی بدولت شرح نمو اور ریونیو میں ہدف سے زیادہ اضافہ ہو رہا ہے جو کہ خوش آئند ہے، ہم پائیدار شرح نمو کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان کا ہی نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، اس وقت پوری دنیا میں گزشتہ 60 سالوں میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے، بھارت،

سری لنکا، ترکی اور افغانستان کی بہ نسبت پاکستان میں پٹرول کی قیمتیں ابھی بھی کم ہے، وزیراعظم عمران خان کو لوگوں کی مشکلات کا ادراک ہے اور حکومت مہنگائی پر قابو پانے اور غریب لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے انہیں ٹارگٹڈ سبسڈی دینے جا رہی ہے تاکہ انہیں آٹا، چینی، دالیں اور گھی سستے داموں مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے بھی سرمایہ کاری کر رہی ہے تاکہ ہمیں بیرون ممالک سے زرعی اجناس درآمد نہ کرنا پڑیں اور بین الاقوامی سطح پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کا پاکستان پر اثر نہیں پڑے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے، یہ کوئی گھبرانے والی بات نہیں ہے، افغانستان میں استحکام سے مارکیٹ میں دباﺅ کم ہو گا، ہم درآمدات میں کمی لانے کیلئے لگژری اور غیرضروری امپورٹ پر ڈیوٹی زیادہ کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے اضافی پاور پلانٹس لگائے جو گردشی قرضہ بڑھنے کا سبب ہیں، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت کے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ سمیت ناکارہ پاور پلانٹس کو بند کرنے جیسے اقدامات سے گردشی قرضہ کم ہو رہا ہے، ہم توانائی اور پٹرولیم کے شعبہ میں مزید بہتری لانے کیلئے اصلاحات کے اوپر کام کر رہے ہیں،

وزیراعظم عمران خان بھی معاون خصوصی کی جگہ توانائی اور پٹرولیم کے ماہرین کو لگانے کے بارے سوچ رہے ہیں، کراچی الیکٹرک جو 40 فیصد لائن لاسز پر جا رہی تھی اب اس کے لاسز 20 سے 22 فیصد پر آ گئے ہیں اور کے الیکٹرک 12 ارب روپے منافع کما رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام وفاقی حکومت کا سٹرٹیجک پروگرام ہے جس سے ملک کے 60 لاکھ مستحق خاندان مستفید ہو سکیں گے، اس پروگرام کے ذریعے ہم لوگوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے، گھروں کی تعمیر اور کسانوں کو آسان قرضے دیں گے۔