نایاب و خطرے سے دوچار انواع کیلئے ایک نیا پارک قائم کرنے کی ضرورت ہے، رومینہ خورشید عالم

117
romina khurshed

اسلام آباد۔8اپریل (اے پی پی):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے نایاب و خطرے سے دوچار انواع کے لئے ایک نیا پارک قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مقصد کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے تحت 28 ایکڑ اراضی کو استعمال میں لایا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن اور فور پاز انٹرنیشنل کے ماہرین کے اجلاس میں کیا۔ یہ اجلاس پیر کو وزارت موسمیاتی تبدیلی میں منعقد ہوا۔ رومینہ خورشید عالم کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک اور مرغزار چڑیا گھر کے بارے میں انتظامی امور، جنگلی حیات کے تحفظ، مسائل اور چیلنجز سے آگاہ کیا گیا۔ وائلڈ لائف ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر فرینک گوئرٹز اور ڈاکٹر عامر خلیل، ڈائریکٹر بائیو ریسکیو نے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر کو بائیو ریسکیو اور خطرے سے دوچار انواع کے بارے میں بریف کیا۔

موسمیاتی تبدیلی پر وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر نے نایاب انواع، خطرے سے دوچار انواع اور کمزور انواع کے لیے ایک نیا پارک قائم کرنے پر زور دیا،اس مقصد کے لیے وزارت کے تحت 28 ایکڑ اراضی استعمال کی جائے گی۔وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی نے جنگلی حیات کی فلاح و بہبود کے لیے ملک میں پہلا سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے کا بھی اظہار کیا جس میں ویٹرنری ٹریننگ، ویٹرنری ٹیکنالوجی کی منتقلی، عوام کے لئے وائلڈ لائف آگاہی مہیا کی جائے گی ۔

پاکستان کی قدرتی زندگی کو درپیش چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی نے ریمارکس دیئے کہ وہ اسلام آباد نیچر اینڈ وائلڈ لائف مینجمنٹ ایکٹ 2023 پر جلد سے جلد دستخط کرانے کے لئے کوشاں ہیں جس کے بعد بائیو ریسکیو اور وائلڈ لائف کے لئے اقدامات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی نے اجلاس کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستانی جنگلی حیات کی فلاح و بہبود کے لیے طویل سفر طے کرنا ہے جسے طویل عرصے سے نظر انداز کیا گیا تھا۔