اسلام آباد۔21جون (اے پی پی):نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس (نباف )پاکستان اور رسک ایسوسی ایٹس نے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کر کے ایک لینڈ مارک شراکت داری کو باضابطہ شکل دی ہے، جس کا مقصد پاکستان کے مالی شعبے میں سائبر سیکورٹی اور کمپلائنس کو مضبوط بنانا ہے۔ دستخط کی تقریب رسک ایسوسی ایٹس کے کراچی میں واقع ریجنل آفس میں منعقد کی گئی۔
سمجھوتے پر نباف پاکستان کی مشترکہ سی ای او لبنیٰ فاروق ملک اور رسک ایسوسی ایٹس کے سی ای او ڈاکٹر آفتاب رضوی نے دونوں اداروں کی سینئر منیجمنٹ کی موجودگی میں دستخط کیے۔ ایم او یو کے تحت ایک اسٹریٹجک فریم ورک کے ذریعے دونوں ادارے جدید تربیتی پروگراموں کی تیاری اور انجام دہی، ایڈوائزری خدمات اور ایسے امور میں صلاحیت بڑھانے کے لیے اشتراک کریں گے جو سائبر خطرے، گورننس، ڈجیٹل فارینسکس اور PCI DSS اور آئی ایس او/آئی ای سی 27001 سمیت بین الاقوامی معیارات کی کمپلائنس پر مرتکز ہوں گے۔
لبنیٰ ملک نے مالی صنعت کے لیے سائبر خطرے کی کلیدی افادیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فنانشیل صنعت وسیع ڈجیٹل تبدیلی کے اگلے محاذ پر ہے اور اسی لیے اسے اپنے تحفظ کے لیے بھی اگلے محاذ پر ہونا چاہیے۔ اس تناظر میں انہیوں نے کہا کہ نباف اور رسک ایسوسی ایٹس کے درمیان اشتراک سے صنعت کے پروفیشنلز، خصوصاً بینکاری شعبے میں، کو سائبرسیکورٹی مہارتوں اور معلومات میں اضافے کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔رسک ایسوسی ایٹس کے سی ای او ڈاکٹر آفتاب رضوی نے کہا کہ آج کے ریگولیٹری ماحول میں صرف جامد دفاعی طریقے کافی نہیں رہے۔
اس شراکت داری کے ذریعےنِباف پاکستان اور رسک ایسوسی ایٹس کا مقصد تکنیکی طور پر پیچیدہ فریم ورک جیسے کہ PCI DSS اور ISO/IEC 27001 کو ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے اے آئی پر مبنی خطرات کی modelling، آٹومیٹڈ جی آر سی اور مشین لرننگ پر مبنی خطرے کی شناخت کے ساتھ مربوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نِباف پاکستان کے ساتھ مل کر ہم مستقبل بین تربیت فراہم کر رہے ہیں جو بینکنگ پروفیشنلز کو متحرک خطرات کو سمجھنے، ان سے ہم آہنگ ہونے اور آپریشنل درستگی اور اعتماد کے ساتھ ردعمل دینے کے قابل بناتی ہے۔
یہ شراکت داری بینکنگ پروفیشنلز کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کردہ بلند اثر کے حامل لرننگ ماڈیولز پر مرکوز ہوگی، جن میں انفارمیشن سیکیورٹی گورننس، سائبر تھریٹ انٹیلی جنس، پی سی آئی کمپلائنس، حادثے سے نمٹنے کی حکمت عملی، اور مالی اداروں میں ڈجیٹل تبدیلی جیسے موضوعات شامل ہوں گے۔یہ اسٹریٹجک اتحاد پاکستان کے مالی شعبے میں سائبر سیکورٹی کی پختگی کو فروغ دینے اور انسانی سرمائے کی پیشہ ورانہ قابلیت کو بہتر بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔