نجی شعبے کی شمولیت کے بغیر حکومتی پالیسیاں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے زمینی حقائق کے مطابق نہیں ہو سکتے،وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان

122
Jam Kamal Khan
Jam Kamal Khan

اسلام آباد۔20اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ نجی شعبے کی شمولیت کے بغیر حکومتی پالیسیاں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے زمینی حقائق کے مطابق نہیں ہو سکتے،حکومت کاروبار اور برآمدات کے فروغ کے لیے نجی سرمایہ کاروں کے درمیان اعتماد کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں منگل کو سیکٹرل کونسل برائے جیمز اینڈ جیولری کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت جواہرات اور زیورات کی صنعت کو بحال کرنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی نگرانی وزیر اعظم شہباز شریف خود کر رہے ہیں اور وزیر اعظم شہباز شریف نے صنعت کو درپیش چیلنجز اور مسائل سے نمٹنے کے لیے گزشتہ چند ماہ کے دوران ذاتی طور پر3سے 4 اجلاس بلائے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پالیسی سازی کے عمل کو نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے بنایا جائے گا۔ اجلاس کے دوران کونسل کے چیئرمین، سلمان حنیف نے ریگولیٹری رکاوٹوں کی نشاندہی کی، بالخصوص ایس آر او 760 میں ترامیم، صنعت کی ترقی میں رکاوٹ بننے والے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ سلمان حنیف نے کہا کہ ان ریگولیٹری چیلنجوں کو حل کیے بغیر صنعت اپنے برآمدی اہداف تک مشکل سےپہنچنے گی۔ وزیر تجارت نے کونسل ممبران کو یقین دلایا کہ ان کی سفارشات پر مکمل غور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کان سے لے کر مارکیٹ تک پوری ویلیو چین کی جامع پالیسی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکمت عملی پرائیویٹ سیکٹر کی سفارشات کےساتھ تیار کی جائے گی اور اس پالیسی کو منظوری کے لیے اعلیٰ فورمز میں پیش کیا جائے گا۔ کونسل کے اراکین نے مختلف مسائل کو اٹھایا، بشمول بینکنگ چینلز میں اصلاحات، شق بہ شق کی بنیاد پر ایس آر او 760 پر نظرثانی کی درخواست کی گئی۔ جام کمال نے کونسل کو ایک ہفتے کے اندر جامع روڈ میپ اور قابل عمل پلان بنانے کا حکم دیا۔