بیجنگ۔21دسمبر (اے پی پی):چین کی چائنا تھری گورجز ساؤتھ ایشیا انویسٹمنٹ لمیٹڈ (CSAIL) اور پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) نے جامع تعاون کے لئے ایک میمورنڈم آف ایگریمنٹ (MoA) پر دستخط کئے ہیں۔معروف چینی ویب سائٹ چائنا اکنامک نیٹ کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلہ میں کروٹ پراجیکٹ کیمپ میں یونیورسٹی طلبا کے لیے انٹرن شپ بیس کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ کروٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن باضابطہ طور پر نسٹ کا پہلا انٹرن شپ بیس بن گیا ہے، جس میں چینی ٹیکنالوجی اور تربیت شامل ہے۔یہ ترقی چین پاکستان ورسٹائل ٹیلنٹ کی مشترکہ تربیت کے مواقع پیدا کرتی ہے۔
ایم او اے پر دستخط ڈاکٹر عدیل وقاص کے کروٹ پروجیکٹ کے پہلے دورے کے دوران ہوئے تھے۔ یونیورسٹی کے سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز ان انرجی کے پرنسپل ڈاکٹر وقاص نے اپنی ٹیم کے ہمراہ کروٹ پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا اور جہاں ان کو سپل وے، پاور پلانٹ، ڈیم اور پاور جنریشن کے عمل کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دی گئی۔
چائنا تھری گورجز ساؤتھ ایشیا انویسٹمنٹ لمیٹڈ کے سی ای او وانگ من شینگ نے کروٹ پروجیکٹ تھری گورجز انٹرنیشنل اور چائنا تھری گورجز کارپوریشن کے مرکزی کاروبار کا ایک جامع تعارف پیش کیا۔دونوں فریقوں نے ابتدائی مرحلے میں مکمل بات چیت کے بعد اس ایم او اے پر دستخط کئے۔ وہ 2024 سے شروع ہونے والے بیچوں میں متعلقہ میجرز میں کالج کے طلبا کے لیے انٹرن شپ پروجیکٹس شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا مقصد توانائی کے شعبے میں سائنسی تحقیق اور اختراعات کے شعبوں میں تعاون ہے۔