اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) نے کامسٹیک اورچین کی سائنو انٹرنیشنل انٹرپرینیورز فیڈریشن چین کے تعاون سے "نسٹ-ایس آئی ای ایف گرین اور لو کاربن سمٹ” کا انعقاد کیا۔ اس سربراہی اجلاس میں چینی اور پاکستانی ماہرین، محققین اور کاروباری افراد نے شرکت کی اور ایک پائیدار اور مضبوط مستقبل کے لیے مشترکہ اہداف کے حصول میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا ۔
خطبہ استقبالیہ میں پرو ریکٹر ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ڈاکٹر رضوان ریاض نےنسٹ کے فکری سرمائے اور اس کے تحقیق اور اختراعی ماحولیاتی نظام کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔ نسٹ اور چینی تعلیمی اداروں کے اشتراک اور چینی تعلیمی اداروں اور چینی صنعتی شعبہ باہمی تعاون کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے سبز اختراعات، صاف ٹیکنالوجیز اور کاربن اخراج کی نمو میں کمی کے لئے مختلف شعبوں میں دو طرفہ شراکت داریاں قائم کرنے پر زور دیا۔پروفیسر ڈاکٹر ہوان ژینگ ڈو نے "اقتصادی ترقی کے محرک” پر خطاب کیا جس میں عالمی معیشتوں کی اصلاح میں سبز ٹیکنالوجیز کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
سربراہی اجلاس کی چیدہ خصوصیات میں سے ایک ماہر تعلیم ژونگ ژیان کی نیٹ زیرو کاربن بلڈنگ ٹیکنالوجیز پر بصیرت انگیز بیان تھا جس میں مستقبل کے حوالے سے توانائی کی فراہمی کے نظام کی ٹیکنالوجیز میں اختراعی گری پر زور دیا گیا۔ ڈاکٹر جن جیان ہائی میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی کاروباروں کے لئے گرین ٹرانفرمیشن ماڈلز کے حوالے سے بات کی۔ ان کی گفتگو کا مرکزی نکتہ یہ تھا کہ ایسے کاروباری تصورات کو اپنایا جائے جو ماحولیاتی پائیداری اور معاشی خودمختاری کی ترویج کریں۔
تقریب میں چین اور پاکستان کے مشیروں، صنعت کے ماہرین اور تعلیمی رہنمائوں کے ایک پینل کے مابین مباحثہ بھی ہوا۔ سیشن میں ماحول دوست توانائی اور قابل برداشت صنعتی عمل میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے پر غور کیا گیا۔ سربراہی اجلاس میں نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک اور سکول آف انٹر ڈسپلنری انجینئرنگ اینڈ سائنسز کے دورے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جہاں شرکا کو انتہائی جدید تحقیقاتی لیبارٹریز، کلین ٹیک نمائشوں اور گرین ایجنڈے پر مبنی جدت طرازی کے آغاز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ شرکا نے باہمی تعاون کے مواقع پیدا کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔