نصاب تعلیم میں اقلیتوں اور ان کے مقدسات کے خلاف کوئی مواد موجود نہیں، حافظ طاہر محمود اشرفی

48
حافظ طاہر محمود اشرفی کا سیلاب زدگان کی امداد پر سعودی سفیر سے اظہار تشکر

اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ نصاب تعلیم میں اقلیتوں اور ان کےمقدسات کے خلاف کوئی مواد موجود نہیں، یک رکنی اقلیتی کمیشن نے سفارشات سے قبل مسلم علماءاور مفکرین سے مشاورت نہیں کی، اس کی سفارشات کو قومی اقلیتی کمیشن نے بھی مسترد کر دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو مختلف مکاتب فکر کے علماءو مشائخ اور اقلیتوں کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر مولانا اسد اﷲ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا محمد اشفاق پتافی، علامہ طاہر الحسن، قاری شمس الحق، قاری مبشر رحیمی، مولانا محمد اسلم قادری، علامہ زبیر عابد، پادری عمائنول کھوکھر، نیئر مشتاق اور دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ آئین پاکستان اور شریعت اسلامیہ نے اقلیتوں کو جو حقوق فراہم کئے ہیں اس سے اختلاف نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلباءکو نصاب میں موجود اسلامی تاریخ اور تعلیمات کے حوالے سے اختیار حاصل ہے، کسی کو وطن عزیز کے اندر اقلیتوں کے حقوق غصب نہیں کرنے دیں گے۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اقلیتوں کو ہر طرح سے تحفظ اور سہولتیں دینے کی کوشش کر رہے ہیں، گزشتہ چھ ماہ کے دوران اقلیتوں کی شکایات کو ہر سطح پر حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ 40 رکنی انٹرفیتھ ہارمنی کونسل کی سپریم کونسل قائم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملک میں جبری مذہب کی تبدیلی، ناموس رسالتﷺ کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کورونا مریضوں کی صورتحال پر پاکستانیوں کے جذبات اسلامی تعلیمات کے مطابق ہیں۔