اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):قومی رحمت اللعالمین اتھارٹی کے چیئرمین خورشید ندیم نے کہا ہے کہ نظام تعلیم میں کردار سازی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے، سیرت النبیؐ کی تعلیمات کی روشنی میں تعمیر کردار کی حکمت عملی کا دائرہ پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں رحمت اللعالمین اتھارٹی کے زیر اہتمام حکمت عملی برائے تعمیر کردار کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
تقریب میں قومی رحمت اللعالمین اتھارٹی کے چیئرمین خورشید ندیم ، سیکرٹری ایجوکیشن محی الدین وانی اور جامعات کے سربراہان و ماہرین تعلیم نے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کی شرح بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ نظام تعلیم میں کردار سازی کو مرکزی جگہ نہ دینا ہے ہمیں اس پر خصوصی توجہ مبذول کرنی چاہیے کہ نظام تعلیم میں کردار سازی کو بنیادی اہمیت دی جائے۔
خورشید ندیم نے کہاکہ رحمت اللعالمین اتھارٹی کے قیام کا مقصد معاشرے کو سیرت نبیۖ کے سانچے میں ڈالنا ہے ، ہم سیرت النبیۖ کی اس انداز میں تحقیق کر رہے ہیں کہ تمام شعبوں میں عملی اقدامات کئے جاسکیں ، تعمیر کردار کی حکمت عملی کا دائرہ پورے ملک میں پھیلایا جاے گا ،ملک بھر میں جامعات اور دینی مدارس میں یوتھ کلب بنائے جارہے ہیں ۔
قومی نصاب کمیٹی کے سربراہ شفقت جنجوعہ نے کہاکہ ہماری درسگاہیں صنعت یافتہ لوگ پیدا کر رہی ہیں لیکن صاحبان کردار لوگ پیدا نہیں کر رہیں سیکرٹری تعلیم محی الدین وانی نے معاشرے میں خواتین کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کا کردار تعلیم اور تربیت انتہائی اہم ہے انہیں پس منظر میں رکھ کر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، رحمت اللعالمین اتھارٹی پاکستان کے مقاصد اور اہداف کی تنظیم اور تکمیل کا ادارہ ہے ۔
چیئرمین پیغام پاکستان ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ نظام تعلیم کا مقصد علم ، رویہ اور مہارت ہے ،ہمیں اس طرف توجہ مبذول کرنی چاہیے۔