نمز انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ طبی تحقیق اور ترقی پر توجہ دے گا ، وائس چانسلر نمز لیفٹیننٹ جنرل وسیم عالمگیر

117

راولپنڈی۔22اپریل (اے پی پی):وائس چانسلر نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز لیفٹیننٹ جنرل وسیم عالمگیر نے جمعہ کو یہاں 3.488 بلین روپے کی لاگت سے نمز کے انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ کے تعمیراتی کام کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ نمز کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اس منصوبے سے یونیورسٹی کو طبی تحقیق کے شعبوں میں پیشرفت اور بدلتے ہوئے رجحانات سے آگاہ رہنے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر اپنے مختصر ریمارکس میں وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل وسیم عالمگیر نے کہا کہ 3.99 ایکڑ رقبے پر پھیلے اس ادارے کی بنیادی توجہ تحقیق اور ترقی پر مرکوز ہو گی جس میں 64 بستروں پر مشتمل جدید ترین کلینکل ٹرائلز یونٹ اور ادویات کا قیام عمل میں لایا جائے گا جہاں بایو ایکوئیلنس اسٹڈیز بائیو جینیٹکس / ٹشو اور بائیو بینک اور اینیمل ہاؤس کی سہولت موجود ہوگی ۔

اس موقع پر پرو وی سی (اکیڈمکس) میجر جنرل (ر) سلیم احمد خان ایچ آئی (ایم)، پرو وی سی (ایڈمنسٹریشن) میجر جنرل(ر) سید عمار رضا ہمدانی ایچ آئی (ایم)،، پرووسٹ اسٹریٹجک پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ جاوید اختر، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ محمد اشفاق شیخ اور پرجیکٹ ڈائریکٹر بریگیڈیئر(ر) سید محمد ناصر زیدی بھی اپنی ٹیم کے ساتھ موجودتھے ،لیفٹیننٹ جنرل وسیم عالمگیر نے کہا کہ 19ویں صدی کے آغاز میں علاج کی بنیاد تحقیق تھی جس سے انسانیت کو فائدہ پہنچا اس سلسلہ میں مسلم سائنسدانوں نے بڑا اہم کردار ادا کیا، تاہم بدقسمتی سے پاکستان میں تحقیق کا فقدان رہا لیکن اب نمز انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ کی تکمیل سے تحقیق میں اس خلا کو پر کرنے میں مدد ملے گی جس سے ملک کو فائدہ ہوگا۔

یہ ادارہ اس خطے میں موجود تمام بیماریوں پر تحقیق کرے گا جس سے بیماریوں کا علاج تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ طبی علاج کی بنیاد تحقیق ہے او ر این آئی اے ایس آراپنی نوعیت کا پہلا تحقیقی ادارہ ہے جو طبی سائنس کے تمام مربوط مضامین میں بنیادی تحقیق کرے گا۔ نمز انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ وسائل کی تربیت اور طبی میدان میں جدید آلات کے استعمال میں ایک قدم آگے بڑھے گا۔ نمز پہلے ہی اپنے انسانی وسائل کو تربیت دے چکا ہے اور جدید ترین آلات خرید چکا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ عمارت کی تکمیل کے فوراً بعد تحقیقی کام تیزی کے ساتھ شروع ہو جائے۔

شرکا کو چارٹس کی مدد سے منصوبے کے ترقیاتی کام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔وائس چانسلر نے کہا کہ این آئی اے ایس آر تعلیمی سہولیات کے ساتھ کلینیکل سمولیشن اور جدید ہنر کی تربیت فراہم کرے گا جس سے غیر معیاری اور جعلی ادویات کے دیرینہ مسئلہ کو بہت مؤثر طریقے سے حل کرنے میں مدد ملے گی۔تفصیلات بتاتے ہوئے پراجیکٹ ڈائریکٹر بریگیڈیئر سید محمد ناصر زیدی (ریٹائرڈ) نے کہا کہ یہ ادارہ مائیکرو بیالوجی، امیونولوجی، جینومکس، بائیوٹیکنالوجی، نینو میڈیسن اور فائٹو کیمسٹری اور قدرتی مصنوعات میں بنیادی اور لاگو تحقیق کی مدد کے لیے جدید ریسرچ لیبز پر مشتمل ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فنکشنل جینومکس اسٹڈیز اور پری کلینیکل ٹرائلز کے لیے جانوروں کی سہولت بھی قائم کی جارہی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ میں بائیو ایکوئیلنس اسٹڈیز اور کلینیکل ٹرائلز کے لیے 64 بستروں پر مشتمل کلینیکل ٹرائل یونٹ بھی قائم کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام سے ملک میں غیر معیاری اور جعلی ادویات کے دیرینہ مسئلے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ فی الحال NIASR کے لیے شامل کردہ ساٹھ اعلیٰ تعلیم یافتہ پی ایچ ڈی فیکلٹی میں سے ایک فیکلٹی راولپنڈی کے نمز کیمپس میں حیاتیاتی علوم، نفسیات، صحت عامہ اور غذائیت سے متعلق مختلف تحقیقی منصوبوں میں شامل ہے۔ فیکلٹی نے متعدد تحقیقی گرانٹس حاصل کی ہیں جنہوں نے اپنی تحقیق کوالٹی امپیکٹ فیکٹر جرنلز میں شائع کی ہے۔