اسلام آباد۔25اکتوبر (اے پی پی):نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) میں بصارت سے محروم خواتین کھلاڑیوں کے لئےکھیلوں کا 2 روزہ ایونٹ اختتام پذیر ہوگیا ،جس میں گول بال اور تیر اندازی کے مقابلے شامل تھے۔
یہ ایونٹ نمل یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس کے جمنازیم میں منعقد ہوا جس میں پاکستان بلائنڈ سپورٹس فیڈریشن اور نمل یونیورسٹی کی خواتین کھلاڑی ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں۔ایونٹ کا مقصد بصارت سے محروم افراد میں کھیلوں کے بارے میں آگاہی بڑھانا اور ان کھلاڑیوں کو نومبر میں سپین میں ہونے والے پیراالمپکس میں شرکت کے لئے تیار کرنا ہے۔نمل یونیورسٹی کے ریکٹر میجر جنرل (ر) شاہد محمود کیانی نے اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران بصارت سے محروم کھلاڑیوں کی حمایت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ہماری توجہ کی ضرورت ہے اور ہمیں ان کا ساتھ دینا چاہئے۔ نمل یونیورسٹی پاکستان بلائنڈ سپورٹس فیڈریشن کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے پرعزم ہے اور ہم ان کھلاڑیوں کو اپنے اہداف حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنے کا عزم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو بااختیار بنانا چاہئے،ہمیں معذور افراد کے لئے مناسب وسائل فراہم کرنے چاہئیں تاکہ وہ معاشرے میں ترقی کر سکیں۔ پاکستان بلائنڈ سپورٹس فیڈریشن کے صدر نے نمل یونیورسٹی کے اس اقدام کو سراہا۔ کھیلوں کے مقابلوں میں پی بی ایس ایف کے بصارت سے محروم کھلاڑیوں اور نمل کی بلائنڈ فولڈڈ خواتین کھلاڑیوں نے گول بال اور تیر اندازی میں شاندار مہارت کا مظاہرہ کیا۔ گول بال میچ میں پی بی ایس ایف کی ٹیم فاتح رہی۔ ایونٹ میں نمل یونیورسٹی کے فارغ التحصیل محمد حمزہ کی شاندار پرفارمنس بھی شامل تھی جو بصارت سے محروم موسیقار ہیں اور انہوں نے میلوڈیکا پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا اور گلگت سےتعلق رکھنے والے 9سالہ فواد نے رباب پر دھن پیش کرکے حاضرین سے داد سمیٹی۔ایونٹ کے اختتام پر کھلاڑیوں میں سرٹیفکیٹس اور ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔