نمل میں یوم پاکستان کی مناسبت سے’’تجدیدِ عہدِ پاکستان‘‘ کانفرنس کا انعقاد

89
نمل کے ٹیچ فار پاکستان اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیونگ اینڈ لرننگ کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

اسلام آباد۔20مارچ (اے پی پی):یوم پاکستان کی مناسبت سے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کے شعبہ اسلامی فکر و ثقافت، شعبہ عربی اور شعبہ پاکستان سٹڈیز نے مشترکہ طور پر ایک فکر انگیز کانفرنس’’تجدید عہد پاکستان‘‘ کا انعقاد کیا۔

اس کانفرنس کا مقصد بانیان پاکستان کے وژن کے مطابق قومی یکجہتی اور عزم کی تجدید کرنا تھا۔معروف علمی و فکری شخصیات پروفیسر خورشید ندیم (چیئرمین رحمت اللعالمین اتھارٹی)، ڈاکٹر خالد رحمان (چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز)، اور پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق (ڈائریکٹر جنرل، اسلامی تحقیقاتی مرکز، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جبکہ تقریب کی صدارت ریکٹر نمل، میجر جنرل (ریٹائرڈ) شاہد محمود کیانی نے کی۔

پروفیسر خورشید ندیم نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے رمضان المبارک میں قیام کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسے خود احتسابی اور تجدید عہد کا موقع قرار دیا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی ترقی کے لیے سوچیں اور دعا کریں، جس طرح ہمارے آباؤ اجداد نے آزادی کے لیے جدوجہد کی تھی۔ انہوں نے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہمارے درمیان اختلافات اور چیلنجز موجود ہیں، لیکن ہمیں پاکستان کو ایک متحد ملک کے طور پر برقرار رکھنا ہوگا۔

انہوں نے حقیقی جمہوریت کے فروغ اور موروثی سیاست کے خاتمے پر بھی زور دیا۔اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈاکٹر خالد رحمان نے جعلی خبروں اور ڈیجیٹل انتہا پسندی کے خطرات پر روشنی ڈالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ ملک کی خوبیوں پر توجہ مرکوز کریں اور منفی پروپیگنڈے سے گریز کریں۔

انہوں نے پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے اور قومی بیانیے کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔کانفرنس سے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے پاکستان کے ترقی اور زوال کے سفر پر روشنی ڈالی اور اس بات پر غور کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ ہمارے پاس وافر قدرتی وسائل اور متحرک نوجوانوں کی بڑی تعداد کے باوجود ہم پیچھے کیوں رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب بنگلہ دیش، ملائیشیا اور بھارت پاکستان کے ترقیاتی ماڈل سے سیکھتے تھے، لیکن آج حالات مختلف ہیں۔

انہوں نے قومی بیانیے کو بحال کرنے اور 64 فیصد نوجوان آبادی کو تعمیری مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر زور دیا تاکہ دشمن قوتیں انہیں منفی سرگرمیوں میں نہ جھونک سکیں۔اپنے خطاب میں ریکٹر نمل میجر جنرل (ریٹائرڈ) شاہد محمود کیانی نے 23 مارچ کو تجدید عہد اور قومی وابستگی کا دن قرار دیا۔

انہوں نے پاکستان کو ایک الٰہی نعمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے، جو بھارت میں بسنے والے 20 کروڑ مسلمانوں کو میسر نہیں۔ انہوں نے ملک کی مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں چیلنجز کا سامنا ضرور ہے، لیکن قومی یکجہتی اور استقامت کے ذریعے ہم ان پر قابو پا سکتے ہیں۔تقریب کے اختتام پر قیمتی خدمات کے اعتراف میں ریکٹر نمل نے مہمانان گرامی کو اعزازی شیلڈز اور تحائف پیش کیے۔