اسلام آباد۔4نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہیں کہ نواز شریف سیاسی جلاوطنی میں ہیں، وہ جلاوطنی میں نہیں بلکہ علاج کیلئے بیرون ملک گئے تھے تاہم علاج کرانے کی بجائے وہ قومی اداروں پر تنقید کر کے ملک کے نظام کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سابق حکمران جب اقتدار میں تھے تو تمام ادارے ٹھیک تھے، اب انہیں جمہوریت کی یاد آ گئی ہے، نواز شریف کو چاہیے کہ الطاف حسین ٹو بننے کی بجائے وطن واپس آ کر عدالتوں میں اپنے بدعنوانی کیسز سے متعلق سوالات کا جواب دیں اور قصہ ختم کریں، وزیراعظم عمران خان نے صنعتوں بالخصوص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری مراکز کی بحالی اور ان کو فروغ کیلئے بجلی پر سبسڈی دی ہے، مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اگلے چند ماہ میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں نیچے آنا شروع ہو جائیں گی۔ بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت سے زیادہ ریاست اہم ہے، حکومتیں اور افراد آتے جاتے رہتے ہیں تاہم ادارے اور ریاست قائم رہتے ہیں، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) رہنماوں کو احساس کرنا چاہیے کہ ان کے ریاست مخالف بیانیے سے بین الاقوامی سطح پر ملک کا کیا امیج جا رہا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کا کام حکومت کی کارکردگی اور پالیسی پر تنقید کرنا ہوتا ہے، بدقسمتی سے ہماری اپوزیشن ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کیلئے عوام کے مفادات کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے، محلوں میں رہنے والے اپوزیشن رہنماوں کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جس نظام کے تحت تین مرتبہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہوئے آج اسی پر تنقید کر رہے ہیں، وہ اقتدار میں تھے تو تمام ادارے ٹھیک تھے، اب وہ اقتدار سے باہر ہیں تو تمام ادارے غلط ہو گئے، شاہد خاقان عباسی آبائی حلقے سے الیکشن ہار جاتے ہیں اور لاہور میں جا کر جیت جاتے ہیں تو وہ ٹھیک، اسی طرح الیکشن میں مولانا فضل الرحمان کا بیٹا جیت جائے وہ ٹھیک اور مولانا فضل الرحمان خود ہار جائیں تو وہ غلط، اپوزیشن جماعتیں دوہرا معیار ترک کر دیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے قائدین بڑے پیمانے پر بدعنوانی میں ملوث رہے ہیں، عدالتیں ان سے جواب مانگتی ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ انتقامی کارروائی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالتی حکم کا احترام کرتے ہوئے نواز شریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انہیں علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی، اب عدالتیں انہیں واپس بلا رہی ہیں لیکن وہ آنے کیلئے تیار نہیں، نواز شریف کے فرار ہونے پر افسوس ہوتا ہے، بہتر ہے کہ وہ خود کو قانون کے حوالے کر دیں، ن لیگ کو بھی چاہیے کہ وہ ان کی واپسی کیلئے دباو ڈالے۔ شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف بدعنوانی کیسز کی وجہ سے پہلے بھی جیل میں تھے اور بدعنوانی الزامات پر ان کی گرفتاری ہو گی۔