نواز شریف نے 1998میں عالمی دبائو کے باوجود ایٹمی دھماکے کر کے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا،وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیرخان

128
ہم انتخابات کیلئے تیار،حتمی فیصلہ اتحادی جماعتیں ہی کریں گی،وفاقی وزیرتوانائی انجینئر خرم دستگیر خان

گوجرانوالہ 28 مئی (اے پی پی):وفاقی وزیرتوانائی خرم دستگیر خان نےیوم تکبیر کے موقع پر نواز شریف کی تاریخی جرات کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28مئی 1998 میں نواز شریف نے ہندوستان کے 5 دھماکوں کے جواب میں 6 ایٹمی دھماکے کر کے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا، وہ گوجرانوالہ میں یوم تکبیرکے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے 25واں یوم تکبیر منانے کی خوشی میں کیک بھی کاٹا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 1998میں عالمی دبائو کے باوجود ایٹمی دھماکے کر کے ثابت کر کے دکھایا کہ وہ شیر ہیں، انہوں نے ایٹمی دھماکے روکنے کی امریکہ کی پیشکش کو بھی مسترد کیا، پاکستان کے دفاع کے سلسلے میں وہ سب سے مشکل وقت تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اسکے فسادی جتھوں نے 9 مئی کو ملک میں فساد برپا کیا،ہم ملک توڑنے والوں کے ساتھ نہیں بلکہ تعمیر کرنے والوں کے ساتھ ہیں،تعمیر کرنے والوں میں ہماری افواج ہے جس کے سپاہی آج بھی سرحدوں پر کھڑے ہیں یہی افواج سب سے پہلے پاکستان کے ایٹمی قوت کی محافظ ہے، ان کے پیچھے دفاع کے لیے پاکستان کی پوری قوم کھڑی ہے،آج ہم دو باتوں کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں،یوم تکبیر پر نواز شریف کی تاریخی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 1998 میں نواز شریف نے ہندوستان کے 5 دھماکوں کے جواب میں 6 ایٹمی دھماکے کر کے دشمن کو واضح پیغام دیا تھا کہ ہمارے ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اور اگر کسی نے ہمارے ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کی آنکھیں نوچ لی جائیں گی،پاکستان کی قوم جرات مند اورغیرت مند ہے ، ہندوستان کے سامنے کبھی نہیں جھکے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مودی کے کشمیر کے قبضے کے جواب میں کمزوری اور بزدلی دکھائی،نواز شریف کا شیر ہونا پاکستان کی تاریخ میں لکھا جا چکا ہے، یوم تکبیر اور یوم جمہوریہ پاکستان کی تاریخ کے ایسے دن ہیں جو میری اور آپکے بچوں کی میراث ہیں،9 مئی کو جو سازش کی گئی اسکے پیچھے عمران خان کے بہت گھنائونے عزائم تھے،صرف جناح ہائوس لاہور ہی نہیں،ایم ایم عالم،ریڈیو پاکستان کو بھی آگ لگائی گئی،عمران خان اپنے اس گھنائونے مشن میں ناکام ہوا، ہمارے قائدین جن کو عمران خان نے جیلوں میں ڈالا وہ آج تک بھولے نہیں ہیں۔