نواز شریف چاہتے ہیں کہ پورا نظام ڈی ریل ہو جائے،آصف علی زرداری اور نواز شریف ایک دوسرے کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وفاقی وزیر اسد عمر کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

73

اسلام آباد۔16مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل سیاسی جماعتوں کے نظریات اور مفادات مختلف ہیں، مسافروں کی طرح پی ڈی ایم کی منزل بھی ایک نہیں، یہ لوگ صرف لوٹی ہوئی غیرقانونی دولت کے تحفظ اور بدعنوانی کیسز سے نجات حاصل کرنے کیلئے ون پوائنٹ ایجنڈے پر اکٹھے ہیں، آصف علی زرداری اور نواز شریف ایک دوسرے کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کے آپس کے مقابلے میں اب تک زرداری فاتح رہے، آصف زرداری سینیٹ چیئرمین شپ کی پوزیشن لیکر آخری فتح چاہتے تھے، چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گیا، اب انہیں کچھ نہیں ملنا اسلئے انہوں نے دو ٹوک موقف اپنایا ہے، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر قومی اداروں کے ساتھ ٹکرانے کی بات کر رہے ہیں، وہ پاکستان آنے کو تیار نہیں، زرداری نواز شریف کے سسٹم سے ٹکرائو کے درمیان فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، اگر اپوزیشن استعفے دے تو اس کا فائدہ تحریک انصاف کو ہو گا، ہم ضمنی انتخابات کروائیں گے۔

منگل کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف نظام سے باہر ہیں، وہ لندن میں بیٹھ کر سیاست کر رہے ہیں اور وہاں ٹھنڈی ہوائیں کھا رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پورا نظام لپیٹ دیا جائے تاکہ جو نظام کے اندر ہیں وہ بھی باہر ہو جائیں، پیپلزپارٹی کا نظام میں سٹیک ہے، اس کی سندھ میں حکومت ہے اسلئے آصف علی زرداری نہیں چاہتے کہ سسٹم گرے۔

اسد عمر نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز بھی ابھی نظام کے اندر ہیں، نواز شریف چاہتے ہیں کہ پورا نظام گر جائے تاکہ کہیں پارٹی کی ڈور شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ہاتھ میں نہ چلی جائے، وہ لندن میں بیٹھ کر اپنے لوگوں کو ملک اور قومی اداروں کے ساتھ ٹکرانے کی ترغیب دے رہے ہیں، کچھ نا سمجھ لوگ ٹکرانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں، اگر وہ واقعی میں دلیر لیڈر ہیں تو انہیں چاہیے کہ وطن واپس آ کر ایسی باتیں کریں، نظام گرنے سے کسی کو فائدہ نہیں ہو گا صرف ملک اور عوام کا نقصان ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کا کوئی اخلاقی جواز نہیں، یہ لوگ ملک کی بہتری یا عوام کے مفادات کیلئے نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کیلئے سڑکوں پر نکلے تھے اسلئے عوام میں انہیں پذیرائی نہیں ملی، عوام کی طاقت کے بغیر کبھی کوئی تحریک کامیاب نہیں ہوئی، اپوزیشن اگر لانگ مارچ کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کرے لیکن اسے حاصل کچھ نہیں ہو گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پچھلی مرتبہ بھی مولانا فضل الرحمان کو لانگ مارچ کیلئے منع کیا تھا اس بار بھی وہ لانگ مارچ کے حق میں نہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ سڑکوں پر گھوم پھر کر آنے سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کے اندر مفاہمت ہو سکتی ہے، حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کے دروازے کل بھی کھلے تھے، آج بھی کھلے ہیں، اپوزیشن آئے عوام کی بہتری اور ملک کے مفادات کے حوالے سے قانون سازی میں حکومت کے ساتھ تعاون کرے، سابق حکمرانوں نے عوام کا پیسہ لوٹ کر جرم کیا ہے، یہ لوگ سیاست ضرور کریں لیکن جرم اور سیاست میں فرق ہے، جرم کی معافی نہیں ملے گی، اگر انہیں معاف کر دیں تو عوام کے ساتھ غداری کریں گے۔

اسدعمر نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کیلئے پی ڈی ایم نہیں، مہنگائی سب سے بڑا چیلنج ہے، وزیراعظم عمران خان ایک کرپٹ نظام کے خلاف طویل جدوجہد کر کے اس مقام تک پہنچے ہیں، تحریک انصاف کو کسی ایک سیاسی جماعت میں دلچسپی نہیں، ہمارا مشن ملک اور عوام کی بہتری ہے، وزیراعظم عمران خان ملک کی ترقی اور معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے استعفوں سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، ان کے استعفوں سے تحریک انصاف کو فائدہ ہو گا، اگر یہ لوگ استعفے دیں گے تو ہم ضمنی انتخابات کروائیں گے اور ہمیں واک اوور مل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں سادہ قانون سازی کیلئے ہماری اکثریت ہو گئی ہے لیکن آئینی ترمیم کیلئے ہمیں اپوزیشن کی ضرورت پڑے گی، پہلے بھی اپوزیشن کے ساتھ مل کر کئی قانون سازیاں کر چکے ہیں، توقع ہے کہ اپوزیشن آئندہ بھی ملک اور عوام کے مفاد کے حوالے سے قانون سازیوں میں حکومت کے ساتھ تعاون کرے گی۔