نواز شریف کی تقریر براہ راست نشر ہونے سے وہ خود ایکسپوز ہو گئے ہیں، قوم کو پتہ چلا ہے کہ ان کی باتوں میں کتنی منافقت ہے اور وہ مکمل صحت مند دکھائی دیئے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی پر ردعمل

84

اسلام آباد ۔ 20 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے خود کہا کہ نواز شریف کی تقریر نشر ہونے دیں، نواز شریف کی تقریر براہ راست نشر ہونے سے وہ خود ایکسپوز ہو گئے ہیں، قوم کو پتہ چلا ہے کہ ان کی باتوں میں کتنی منافقت ہے اور وہ مکمل صحت مند دکھائی دیئے ہیں، واضح ہوگیا کہ باہر جانے کیلئے بیماری کی شعبدہ بازی کی گئی، وفاقی دارالحکومت کا ماحول نارمل ہے، کچھ سیاسی رہنما اکٹھے ہوئے ہیں، نواز شریف کے بیان میں کوئی نئی بات نہیں، 2018ءمیں کیوں نکالا کی مہم میں بھی ایسی باتیں کر چکے ہیں، ان سے پوچھنا چاہیے قومی اداروں کے خلاف بیانیہ کون دے رہا ہے، ایف اے ٹی ایف بل کی مخالفت اور اداروں کے خلاف مہم نواز شریف کی تقریر میں ظاہر تھی۔ اتوار کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے منعقد کی گئی اے پی سی پر اپنے ردعمل میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کا ماحول نارمل ہے صرف کچھ سیاسی رہنماءاکٹھے ہوئے ہیں، نواز شریف نے آج کے بیان میں کوئی نئی بات نہیں کی، نواز شریف 2018 میں کیوں نکالا کی مہم میں بھی ایسی باتیں کر چکے ہیں، نواز شریف سے پوچھنا چاہئیے قومی اداروں کے خلاف بیانیہ کون دے رہا ہے؟ فیٹف بل کی مخالفت اور اداروں مخالف مہم نواز شریف کی تقریر میں ظاہر تھا، اس پر بحث ہونی چاہئیے کہ نواز شریف کو بیانیہ کس کی طرف سے دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا انتخابات کو مینیج کیا جاتا رہا ہے، نواز شریف بھول گئے کہ وہ خود 3 بار وزیراعظم رہے، عمران خان تو پہلی بار وزیراعظم بنے ہیں، یہ خود اقتدار میں ہوں تو سب ٹھیک اپوزیشن میں ہوں تو جمہوریت خطرے میں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پہلے سے صحت مند، ہشاش بشاش لگ رہے تھے، نواز شریف باہر بیٹھ کر ہمارے ملک کے قانون کا منہ چڑا رہے تھے، نواز شریف پاکستان کے خیر خواہ ہیں تو اربوں کی جائیدادیں بیچ کر پاکستان آئیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف عمران خان سے منی ٹریل مانگنے کی بجائے خود قانون کے سامنے پیش ہوں، عمران خان نے تو 40 سال کی مکمل منی ٹریل دی ہے، سپریم کورٹ نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نیب کا چیئرمین اپوزیشن کی دونوں جماعتوں نے مل کر لگایا، جب یہ حکومت میں تھے تب نہ نیب کو ختم کیا نہ نیب قانون کو تبدیل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے خلاف کیسز بنتے ہی شور شرابا شروع کر دیا، سارا واویلا کرپشن کو پس پشت ڈالنے کیلئے کیا جا رہا ہے، اس اپوزیشن نے ملک کےساتھ جو کھلواڑ کیا اس کا خمیازہ آج بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خود کہا کہ نواز شریف کی تقریر نشر ہونے دیں، میڈیا آزاد ہے، ہمیں بھی کیا کیا کچھ نہیں کہا جاتا، وزیراعظم نے واضح ہدایات دی ہیں میڈیا کے خلاف اقدام نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اچھا ہوا نواز شریف کی تقریر براہ راست نشر ہونے سے یہ خود ایکسپوز ہوئے، قوم کو پتا چلا ان کی باتوں میں کتنی منافقت ہے، نواز شریف مکمل صحت مند دکھائی دیئے ہیں، واضح ہوگیا کہ باہر جانے کیلئے بیماری کی شعبدہ بازی کی گئی، اداروں کو نواز شریف کی تقریر کا نوٹس لینا چاہیے۔