اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے ان چند خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جہاں آبادی کا بیشتر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوانوں کو بین الا قومی تقاضوں کے مطابق تعلیم دیں گے، آنے والا دور مصنوعی ذہانت کا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد ماڈل کالج میں بین الاقوامی سپیس ویک کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے جدید دور میں سب کو برابری کے مواقع مل سکتے ہیں، پاکستان میں 15سے 18کروڑ نوجوان ہیں ، یہ خوش قسمتی کے ساتھ ساتھ ایک بڑا چیلنج بھی ہے ، ان نوجوانوں کو بہترین تعلیم و تربیت دے کر ملک کی ترقی و خوشحالی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچائی کی تلاش بھی سچی ہونی چاہئے، قرآن نے ترقی یافتہ سچائی ہم تک پہنچا دی تھی ، آنے والے 30، 35 سالوں میں مصنوعی ذہانت سے ایک بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے جدید تعلیم کو نہ اپنایا تو بہت پیچھے رہ جائیں گے، مصنوعی ذہانت دنیا بھر میں بہت سے افراد کا روزگار ختم کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کبھی کوئی ملک اکیلا ترقی نہیں کر سکتا ، پڑوسی ممالک نے آبادی کو بوجھ نہیں اثاثہ بنایا ہے ۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ قدرت نے ایک موقع ہمیں بھی دیا ہے، نوجوانوں کو بین الا قومی تقاضوں کے مطابق تعلیم دیں گے، بچوں کو باہر پڑھنے بھیجنا برین ڈرین نہیں برین ٹرین ہے ، ایک بڑا ڈیٹا ہم سب کی نگرانی کر رہا ہے ، ابھی اقوام متحدہ میں مصنوعی ذہانت پر بحث ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں دنیا ہم سب بہت آگے نکل چکی ہے اور ہم نے ابھی اس کو اپنانا شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں کی لیبز میں جدید سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، وزارت نے سکولوں کی لیبز میں ٹیلی سکوپس کا اضافہ کیا ہے جبکہ جلد مائیکروسکوپس بھی دیں گے۔