نوجوان وطن کاروشن مستقبل ہیں، ان کے ذریعے معاشرے سے نفرتیں ختم اور احترام و برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان

106
رانا ثنااللہ
نوجوان وطن کاروشن مستقبل ہیں، ان کے ذریعے معاشرے سے نفرتیں ختم اور احترام و برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان

فیصل آباد ۔ 05 اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ ہمارے باصلاحیت نوجوان وطن کا آنیوالاکل اور روشن مستقبل ہیں جن کے ذریعے معاشرے سے نفرتیں ختم اور احترام و برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا، بدقسمتی سے پچھلے چار سالوں میں جو اوئے توئے اور گالم گلوچ کا کلچر پیدا کیا گیا وہ پاکستان میں پہلے نہیں تھا،پہلے ہم ہر قسم کے سیاسی و فروعی اختلافات رکھنے کے باوجود ایک دوسرے کو برداشت اور عزت و احترام کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے لیکن آزادی کے ایک نام نہاد دعویدار نے جو پتہ نہیں کس سے آزادی چاہتا تھا نے ملک کے نوجوانوں کے ذہنوں میں ایسا زہر گھولا کہ وہ نفرت اور بغض سے بھر گئے اور پھر ان کی رگوں میں جو بارود اتارا گیا اس کا نتیجہ 9 مئی کی صورت میں نکلا جس کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنیوالے کئی اچھے اچھے گھرانوں کے بڑے بڑے ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹس کے بچے روتے ہوئے نظر آئے،

ہم ان سے یہ پوچھتے رہے کہ ہمیں تو آزاد ہوئے 75 سال ہوگئے ہیں اور جو خواب قائداعظم، علامہ اقبال اور ہمارے بزرگوں نے دیکھے اب ان کی تکمیل اور انہیں شرمندہ تعبیر کرنے کا وقت ہے، اب ہم کس سے آزادی مانگ رہے ہیں ،اب ہمیں دوبارہ سے نوجوانوں کے اذہان سے وہ بارود نکالنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ تعلیم کے میدان میں نئے ریکارڈ قائم کرکے عالم اقوام کا مقابلہ کرسکیں۔

وہ ہفتہ کی شام زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں مختلف یونیورسٹیز کے ہونہار طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت 2008 سے ابتک 10 لاکھ ذہین طلبا و طالبات کو میرٹ پر لیپ ٹاپ دے چکی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کے وزارت اعلیٰ پنجاب کے دور میں جو پروگرام شروع کیا گیا تھا اس کے تحت اس سال وزیر اعظم لیپ ٹاپ سکیم کے تحت تقریباً ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کئے جا چکے ہیں جبکہ اگلے مالی سال کے دوران مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کرنے کیلئے بجٹ میں رقم مختص کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے ہزاروں طلبا کوانڈومنٹ فنڈ سکیم کے تحت وظائف مل رہے ہیں اورجلد وہ وقت آئے گا کہ کوئی بھی باصلاحیت طالبعلم غریب، یتیم، مسکین، بے سہارا، بے وسائل ہونے کے باعث اعلیٰ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا،

ہمارے نوجوان بہت باصلاحیت ہیں لیکن ہمیں اپنی نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا، تمام سرکاری یونیورسٹیوں کے محنتی و ذہین طلبا کومیرٹ پر لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے جبکہ بھاری بھرکم فیسیں وصول کرنیوالی پرائیویٹ یونیورسٹیز میں یہ سہولت دستیاب نہیں کہ وہ بھی ہماری طرح اپنے ہونہار طلبا کو دو اڑھائی لاکھ روپے کا لیپ ٹاپ مفت دے سکیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے آج کے نوجوان کل کے پاکستان کے ذمہ دار ہیں اسلئے ہم انکو جتنا ایکوئپ کریں گے اتنا ہی دنیا کا مقابلہ کرسکیں گے نیز چونکہ دنیا ایک گلوبل ویلیج بن چکی ہے اور آئی ٹی کا دور دورہ ہے، تمام کام کمپیوٹرز کے ذریعے ایک کلک پر ہورہے ہیں،

پوری دنیا کا علم، انٹرنیشنل و نیشنل ٹریڈ اس لیپ ٹاپ میں سمٹ کر رہ گئی ہے لہٰذا اگر ہم نے اس ٹیکنالوجی کی دنیا میں داخل ہونا اور عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کروانا ہے تو ہمیں بھی اپنے طلبا و طالبات کو لیپ ٹاپ جیسے آئی ٹی ہتھیار دینا اور ان کی صلاحیتوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بناناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے پوری دنیا میں اپنا لوہا منوایا ہے اسلئے آپ امریکہ، برطانیہ، یورپ، آسٹریلیا سمیت دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں آپ کو ٹاپ ڈاکٹرز، انجینئرز اور دیگر پروفیشنلز پاکستانی ہی نظر آئیں گے لہٰذاٹیلنٹ کی بنیاد پر آگے بڑھنے کیلئے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے یہ سکیم شروع کی تھی جس کے ساتھ ساتھ ہزاروں نوجوانوں کونیا بزنس پروگرام کے تحت لون دیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ2018 میں انڈومنٹ فنڈکے تحت بچوں میں وظائف کا سلسلہ شروع کیاگیا تھاجو اب تک جاری ہے اور انشااللہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ ہر سال 10 لاکھ بچوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی لوگوں نے پوری دنیا میں اپنے ٹیلنٹ کا لوہا منوایااورہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی جاری رکھتے ہوئے آئندہ بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔وزیرداخلہ نے کہا کہ جب دانش سکول شروع کئے گئے توان دانش سکولوں سے متعلق بھی پروپیگنڈا شروع کیا گیالیکن ہم نے ایچی سن کی طرز پر غریبوں کیلئے یہ ادارے بنائے اور جب مسلم لیگ ن کی دوبارہ حکومت آئے گی تو ہر تحصیل میں غریب لوگوں کیلئے دانش سکول کا اجرا کیا جائے گا تاکہ کسی عام آدمی کا بچہ زیور تعلیم سے محروم نہ رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے کل کا پاکستان ہیں اسلئے چاہتے ہیں کہ نفرت کا کلچر ختم ہو،ایک دوسرے کی عزت و احترام ہو،گزشتہ حکومت کے دور میں نوجوانوں میں نفرت کاجو کلچر فروغ دیاگیا اس کا خاتمہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ملک کو اپنے بزرگوں کے خوابوں کے مطابق ڈھالنا ہے اور اپنی آنیوالی نسلوں کیلئے مل جل کر کام کرنا ہے کیونکہ اسی سے پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح برائی تیزی سے پھیلتی ہے اسی طرح ہمیں اچھائی کو بھی تیزی سے پھیلانا، محبتوں کو فروغ دینا اور اچھے کاموں کی تعریف کواپنا شعار بناناہوگا۔انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے لیپ ٹاپ سکیم، انڈومنٹ فنڈ وظائف، ای لائبریریز، خدمت سنٹرز، انٹرسٹ فری لونز جیسے منصوبے شروع کئے اور اب تک ہزاروں نوجوان بلاسود قرضے لیکر اپنا کام شروع کرچکے ہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ اگر دوبارہ انہیں عوامی خدمت اور حکومت میں آنے کا موقع ملا تو مسلم لیگ (ن) ان منصوبوں کو جاری رکھنے سمیت نوجوانوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے مزید منصوبے بھی شروع کرے گی تاکہ پاکستان برق رفتاری سے خوشحالی کی منازل کی جانب گامزن ہوسکے۔قبل ازیں وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر اقرار احمدخان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ(ن) کے ادوار میں یہ تیسری لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے اور اب تک یونیورسٹی کی جانب سے28 ہزار لیپ ٹاپ میرٹ پرطلبا و طالبات میں تقسیم کئے جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی اپنے محدود وسائل میں زراعت کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے،ہمارے ملک میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ ہے جس کودورکرنے کیلئے یونیورسٹی دن رات کوشاں ہے۔انہوں نے یونیورسٹی کی دیگر اچیومنٹس پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔تقریب میں پی ایم یوتھ پرگرام کے تحت وزیراعظم شہباز شریف کے ویژن کے عنوان سے پرائم منسٹر یوتھ پرگرام سے متعلق ایک ڈاکو مینٹری بھی دکھائی گئی جبکہ100 سے زائد سویابین کے نمائشی پلاٹ لگانے والے کاشتکاروں میں چیک بھی تقسیم کئے گئے۔

پرائمم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2023 کے تحت مختلف یونیورسٹیز کے25 طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب میں فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے رجسٹرار اکمل رشید،جی سی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ناصر امین،نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے ریکٹر ذبیح اللہ خاں،مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز،ڈینز،مختلف شعبہ جات کے سربراہان،اساتذہ کرام،طلبا و طالبات اور والدین کی بڑی تعدادبھی موجود تھی۔